- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
چین نے جینیاتی تجربے کے ذریعے خطرناک مچھر کی نسل ہی ختم کردی
بیجنگ: چین میں دنیا کے خطرناک اور حملہ آور مچھروں کی نسل میں سے ایک کو انتہائی کامیابی سے ختم کردیا گیا۔
یہ تجربہ صوبے گوانگ ڈونگ کے دوجزائر پر کیا گیا ہے جس کی زیادہ تفصیلات نہیں دی گئیں۔ اس کاوش میں ایشیائی ٹائیگر مچھر کی 94 فیصد ماداؤں کو ختم کیا گیا ہے اور انسانوں کے کاٹنے کی شرح میں 97 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
سال 2018ء میں برطانیہ میں امپیریل کالج لندن کے سائنس دانوں نے بھی ایسے ہی کچھ تجربات کیے تھے۔ بہت بڑی تعداد میں مادہ مچھروں کو بے ضرر بنا کر چھوڑ دیا گیا تھا اور اس جینیاتی تبدیلی کو نرمچھروں نے آگے بڑھایا اور یوں ایسے مچھر پیدا ہوئے جو مرض پھیلانے کے کسی قابل نہ رہے۔
چینی تحقیق میں شامل پروفیسر شائی زائی یونگ نے جنوبی چین میں ایک مچھر فیکٹری قائم کی ہے۔ اس سے قبل وہ نر مچھروں میں ایسی تبدیلیاں پیدا کرنے کا کامیاب مظاہرہ کرچکے ہیں جو مادہ سے ملاپ کرتے ہیں اور اس سے بے ضرر مچھر جنم لیتے ہیں۔
اس طرح وہ برے مچھروں سے لڑنے والے اچھے مچھر پیدا کرنے میں کامیابیاں حاصل کرچکے تھے تاہم اب نئی تحقیق کے مطابق انہوں نے مادہ اور نر مچھروں میں نسل خیزی کو اتنا سست کیا ہے کہ ان کی تعداد کم ہوکر تیزی سے ختم ہوجاتی ہے۔
مادہ مچھروں کو اشعاع (ریڈی ایشن) کے ذریعے بانجھ بنایا گیا اور نر مچھروں میں وولباخیا بیکٹیریا متعارف کرایا گیا پھر ان کی بڑی تعداد کو نسل خیزی کے موسم میں دو جزائر میں چھوڑ دیا گیا۔
یہ تجربہ اتنا کامیاب رہا کہ دونوں جزیروں پر مادہ مچھروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ گئی۔ بین الاقوامی ماہرین نے اس تجربے پر خوشی اور اطمینان کا اظہارکیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایشیائی ٹائیگر مچھروں کو ختم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے اور وہ بہت تیزی سے اپنی تعداد بڑھاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔