- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
مہنگاعلاج، ہڈی جوڑ کے مریضوں کا پہلوانوں کی دکانوں کا رخ
فیصل آباد: ہڈی، پٹھے یا جوڑ کی چوٹ لگے تو پہلا خیال ذہن میں علاج کے حوالے سے ڈاکٹر کے پاس جانے کے بجائے دیسی جراح کے پاس جانے کا آتا ہے کیونکہ جراح کا طریقہ علاج سستا ہوتا ہے، یہ جراح عموماًپہلوان ہوتے ہیں۔
ہڈی جوڑ کے ماہر پہلوانوں سے ہنر ان کی اولاد کو بھی منتقل ہوتا ہے۔ ہڈی جوڑ کے ماہر پہلوانوں کا کاروبار چمکتا دیکھ کر سیکڑوں اتائیوں نے بھی اس شعبے کا رخ کر لیا ہے۔کمر درد کی شکایت پر پہلوانوں والی گلی میں علاج کے لیے آنے والے نوجوان محمد احمد کا کہنا ہے کہ ان ہڈی جوڑ کے ماہروں کے پاس کچھ تو ہنر ہے جو شفا ہے۔ حکومت اس حوالے سے قانون سازی کرے اور جو واقعی ہڈی جوڑ کا ہنر جانتے ہیں ان کو سہولیات دی جائیں۔
انھوں نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح چین کا دیسی طریقہ علاج آکو پنکچر چینی حکومت کی سرپرستی سے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے اسی طرح اس دیسی طریقہ علاج کو بھی اپنایا جا سکتا ہے۔ آرتھو پیڈک ڈاکٹرز کا علاج مہنگا ہونے کے باعث مریض ان ہڈی جوڑ کے دیسی جراحوں کے پاس آتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر محمد عرفان کا کہنا ہے کہ پہلے بھی پی ایم اے کے مطالبے پراتائیوں کے خلاف آپریشن شروع ہوا مگر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ محکمہ ہیلتھ کے انسپکٹروں اور عملے کی منتھلیوں کا ریٹ ہی بڑھا تھا۔محکمہ ہیلتھ کا سارا عملہ عطائیوں کے ساتھ ملا ہوا ہے۔
پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کے میڈیا کوآرڈینیٹر عامر قاص کا کہنا ہے کہ اتائیوں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کر رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔