- غزہ میں اسرائیل کی جارحیت جاری رہی تو جنگ بندی معاہدہ نہیں ہوگا، حماس
- اسٹیل ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر شہری کا قتل معمہ بن گیا
- لاہور؛ ضلعی انتظامیہ اور تندور مالکان کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال موخر
- وزیراعظم کا 9 مئی کو شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تقریب کے انعقاد کا فیصلہ
- موبائل سموں کی بندش کے معاملے پر موبائل کمپنیز اور ایف بی آر میں ڈیڈ لاک
- 25 ارب کے ٹریک اینڈ ٹریس ٹیکس سسٹم کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین ہوگیا
- وزیر داخلہ کا ملتان کچہری چوک نادرا سینٹر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان
- بلوچستان کے مستقبل پر تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کرینگے، آصف زرداری
- وزیراعظم کا یو اے ای کے صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، جلد ملاقات پر اتفاق
- انفرااسٹرکچر اور اساتذہ کی کمی کالجوں میں چار سالہ پروگرام میں رکاوٹ ہے، وائس چانسلرز
- توشہ خانہ کیس کی نئی انکوائری کیخلاف عمران خان اور بشری بی بی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر
- فاسٹ ٹریک پاسپورٹ بنوانے کی فیس میں اضافہ
- پیوٹن نے مزید 6 سال کیلئے روس کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا
- سعودی وفد کے سربراہ سے کابینہ کی تعریف سن کر دل باغ باغ ہوگیا، وزیر اعظم
- روس میں ایک فوجی اہلکار سمیت دو امریکی شہری گرفتار
- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- پاک-ایران گیس پائپ لائن پر ہر فیصلہ پاکستان کے مفاد میں کیا جائے گا، نائب وزیراعظم
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
کائنات میں سب سے چھوٹا بلکہ کمزور بلیک ہول دریافت
اوہایو: کائنات کے دور دراز علاقے سے ایک گرما گرم خبر آئی ہے کہ اب تک ہماری معلومات کے تحت سب سے چھوٹا بلیک ہول دریافت ہوا ہے جس سے خود بلیک ہول کی تشکیل کے مروجہ نظریات پر نظرثانی کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔
اس بلیک ہول کی قطر صرف 20 کلومیٹر ہے اور یہ ایک بہت بڑے ستارے کے گرد گھوم رہا ہے لیکن اسے ہڑپ کرنے یا اس کا مادہ چرانے سے قاصر ہے۔ 83 دنوں میں یہ بلیک ہول اپنا ایک چکر پورا کرلیتا ہے اور اندازہ ہے کہ یہ زمین سے 10 ہزار نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس عجیب و غریب بلیک ہول کی دریافت کا سہرا اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ٹوڈ تھامپسن اور ان کے ساتھیوں کے سر جاتا ہے۔ یہ اپنے ساتھی ستارے سے کوئی گیس یا مادہ چوری بھی نہیں کررہا ۔ ماہرین نے بڑے ستارے کی ڈگمگاہٹ سے بلیک ہول دریافت کیا ہے۔ عین اسی طریقے سے ماہرین نظامِ شمسی سے باہر سیارے دریافت کرتے ہیں۔
تاہم اس کے سب سے چھوٹے بلیک ہول ہونے کی مزید تصدیق ہونا باقی ہے۔ اس کی کمیت ہمارے سورج سے صرف ساڑھے تین گنا زائد ہے جو اس کے چھوٹے ترین بلیک ہول ہونے کا سب سے مضبوط ثبوت ہے۔
اگر کوئی نیوٹران ستارہ یا بلیک ہول ہمارے سورج سے دوگنا سے پانچ گنا تک کی جسامت کا ہو تو ماہرین اسے ’کمیتی وقفہ‘ یا ماس گیپ قرار دیتے ہیں۔ نیوٹران ستارے ہوں یا بلیک ہول ہوں دونو ہی بہت بڑے ستاروں کے پھٹنے سے پیدا ہوتے ہیں۔ ان پر تحقیق کرکے ہم بتاسکتے ہیں کہ بہت بڑے اور ضخیم ستارے کیسے وجود میں آتے ہیں اور ان میں سے کونسے ستارے پھٹ کر سپرنووا بن سکتے ہیں۔
اسی بنیاد پر ٹوڈ تھامپسن کہتے ہیں کہ شاید ہم اس طرح کے چھوٹے بلیک ہول کی ایک نئی قسم دریافت کرنے جارہے ہیں اور ان کی درست انداز میں درجہ بندی کی ضرورت ہے۔ اسی بنیاد پر چھوٹے بلیک ہول اور نیوٹران ستاروں پر تحقیق کی مزید ضرورت سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔