- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- خاور مانیکا پر تشدد، پی ٹی آئی وکلا کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج
- بجٹ میں امپورٹڈ خوراک اور سولر پینل مہنگے ہونے کا امکان
- لاہور: خاتون اتائی ڈاکٹر کے غلط انجکشن سے لڑکی جاں بحق
- آئی ایم ایف کا نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کب ہونگے، الیکشن کمیشن سے تاریخ طلب
- نیٹ میٹرنگ مخالف پراپگینڈے کے پیچھے ڈسکوز اور آئی پی پیز گٹھ جوڑ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ گواسکر نے بھی پاکستان کو ٹاپ 4 سے باہر کردیا
- کراچی میں 50 الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری
- چین نے غزہ میں جنگ بندی کیلیے عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کردیا
- 9 مئی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا لازم ہے، فارمیشن کمانڈرز کانفرنس
- نیب ترامیم کیس کی سماعت براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد
- ڈی آئی خان میں سیکورٹی آپریشن ، کالعدم تنظیم کے 2 دہشتگرد ہلاک
- کراچی؛ 8 ملزمان کی گاڑی پر فائرنگ، 5 میں سے 2 بھائی جاں بحق
- آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت پولیس افسر کو سنائی گئی سزا معطل
- ’’ کوہلی پر تنقید! مجھے قتل کی دھمکیاں دی گئیں‘‘
- ملک بھر میں جون سے معمول سے زائد بارشوں کا امکان
- غزہ اور مغربی کنارے میں جھڑپوں، کار حملے میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک
- خوشاب؛ سکیسر جنگلات میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، ایک اہلکار جاں بحق
- پی سی بی کا اسامہ میر کو ٹی20 بلاسٹ کیلئے این او سی جاری کرنے سے انکار
سری لنکن کرکٹ ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا
کولمبو: سری لنکا ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا، لسیتھ مالنگا نے کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، وہ کہتے ہیں کہ میں کسی بھی وقت قیادت سے مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست کے بعد سری لنکا ٹیم میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مالنگا کی قیادت میں سب کچھ اچھا نہیں چل رہا، کھلاڑیوں میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں، خود مالنگا نے سابق کپتانوں تشارا پریرا اور انجیلو میتھیوز کو سائیڈ لائن کیے رکھا۔ گذشتہ روز مالنگا نے بھارت کے ہاتھوں شکست کی ذمہ داری قبول کی تھی، وہ دونوں میچز میں ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کرپائے تھے، وطن واپسی پر بھی انھوں نے میڈیا سے بات چیت بھی انھوں نے ذمہ داری قبول کی تاہم ساتھ میں واضح کیا کہ سری لنکا کے بولرزحریف ٹیم کو کم ٹوٹل پر محدود کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جبکہ بیٹسمین بھی بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسی ٹیم جوکہ عالمی رینکنگ میں نویں نمبر پر ہو، اس سے فوری فتوحات کی امید بھی نہیں کی جاسکتی۔ مالنگا نے واضح کیا کہ وہ ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرنے اور کسی بھی وکٹ مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ یاد رہے کہ لسیتھ مالنگا کی ہی قیادت میں سری لنکا نے 2014 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا اور وہ 2016 تک اس ذمہ داری پر قائم رہے، بعد ازاں انھیں دسمبر 2018 میں حیران کن طور پر اس وقت کپتان بنایا گیا جب وہ ٹیم کا حصہ بھی نہیں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔