- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
سری لنکن کرکٹ ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا
کولمبو: سری لنکا ٹیم میں اختلافات کا دھواں اٹھنے لگا، لسیتھ مالنگا نے کپتانی چھوڑنے کا عندیہ دے دیا، وہ کہتے ہیں کہ میں کسی بھی وقت قیادت سے مستعفی ہونے کو تیار ہوں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں 3 ٹوئنٹی 20 میچز کی سیریز میں 0-2 سے شکست کے بعد سری لنکا ٹیم میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں، رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ مالنگا کی قیادت میں سب کچھ اچھا نہیں چل رہا، کھلاڑیوں میں کافی اختلافات پائے جاتے ہیں، خود مالنگا نے سابق کپتانوں تشارا پریرا اور انجیلو میتھیوز کو سائیڈ لائن کیے رکھا۔ گذشتہ روز مالنگا نے بھارت کے ہاتھوں شکست کی ذمہ داری قبول کی تھی، وہ دونوں میچز میں ایک بھی وکٹ حاصل نہیں کرپائے تھے، وطن واپسی پر بھی انھوں نے میڈیا سے بات چیت بھی انھوں نے ذمہ داری قبول کی تاہم ساتھ میں واضح کیا کہ سری لنکا کے بولرزحریف ٹیم کو کم ٹوٹل پر محدود کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جبکہ بیٹسمین بھی بڑا اسکور بنانے میں ناکام رہے۔
انھوں نے کہا کہ ایسی ٹیم جوکہ عالمی رینکنگ میں نویں نمبر پر ہو، اس سے فوری فتوحات کی امید بھی نہیں کی جاسکتی۔ مالنگا نے واضح کیا کہ وہ ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری قبول کرنے اور کسی بھی وکٹ مستعفی ہونے کو تیار ہیں۔ یاد رہے کہ لسیتھ مالنگا کی ہی قیادت میں سری لنکا نے 2014 میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا اور وہ 2016 تک اس ذمہ داری پر قائم رہے، بعد ازاں انھیں دسمبر 2018 میں حیران کن طور پر اس وقت کپتان بنایا گیا جب وہ ٹیم کا حصہ بھی نہیں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔