- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
کلوروکوائن اورہائیڈروکسی کلوروکوائن کی دوبارہ طبی آزمائش شروع
لندن: کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کا نام کورونا وائرس کے تناظر میں بار بار سننے کو ملا ہے اور اس کا استعمال متنازعہ ہونے کے باوجود لگ بھگ 40 ہزار ایسے افراد یہ دوائیں دی جائیں گی جو ڈاکٹر اور طبی عملے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ کورونا کے شکار مریضوں کا علاج کررہے ہیں۔
کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن لگ بھگ 70 برس سے ملیریا کے خلاف ایک مؤثر دوا کے طور پراستعمال ہوتی رہی ہے لیکن کورونا وائرس کے تناظر میں اس کی متنازعہ حیثیت دوبارہ سامنے آئی ہے۔ اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس دوا کو کورونا وائرس سے لاحق ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے خلاف مؤثر سمجھ رہے ہیں حالانکہ ممتاز سائنسداں اور ڈاکٹر اس کے منفی اثرات سے خبردار کرتے رہے ہیں۔
لیکن یہ دوائیں اب برطانوی شہر برائٹن اور آکسفورڈ میں ہسپتالوں کے طبی عملے کو حفاظتی نقطہ نظر سے کھلائی جائیں گی اور دیگر عملے کو فرضی دوا کا پلے سیبو دی جائے گی۔ پورے مطالعے میں برطانیہ بھر کے 25 ہسپتال شامل ہیں اور سال کے آخر تک دونوں دواؤں کی آزمائش جاری رہے گی۔
مطالعے کے سربراہان میں سے ایک پروفیسر نکولس وائٹ کہتے ہیں کہ ہمیں نہیں معلوم کہ آیا کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کا استعمال کووڈ 19 کے معالجے اور روک تھام میں مفید ہے یا مضر لیکن اس دوہرے ان دیکھے (ڈبل بلائنڈ) مطالعے سے یہ حقیقت سامنے آجائے گی۔ اس میں نہ ہی عملے اور نہ ہی دوا کھانے والے کو یہ معلوم ہوگا کہ اسے دو دوائیں دی گئیں یا فرضی ٹیبلٹ کھلائی جاری ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر دونوں ادویہ کووڈ 19 روکنے میں کسی طرح کا کوئی کردار سامنے آتا ہے تو یہ بہت بہتر ہوگا کیونکہ برطانوی ماہرین کے مطابق کورونا روکنے کے لیے ویکسین ابھی بہت دور ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ کے ساتھ ساتھ تھائی لینڈ میں بھی کلوروکوائن اور ہائیڈروکسی کلوروکوائن کی آزمائش کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔