- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
- جُھنڈ میں آزادانہ اڑنے والی روبوٹک مکھیاں
- محکمہ انسداد دہشتگردی کی بڑی کارروائی، دو اہم دہشتگرد ہلاک
- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
دنیا کی پہلی مصنوعی ’تھری ڈی‘ آنکھ
ہانگ کانگ: ایچ کے ایس یو ٹی (ہانگ کانگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) کے سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین نے ایک ایسی مصنوعی آنکھ بنا لی ہے جو قدرتی آنکھ جیسی گول یعنی ’’تھری ڈی‘‘ ہے۔ اسے انہوں نے ’’ای سی آئی‘‘ یا ’’الیکٹروکیمیکل آئی‘‘ کا نام دیا ہے۔
اس سے پہلے تک مصنوعی آنکھ کے جتنے بھی نمونے تیار کیے گئے، ان سب میں سپاٹ (2D) سی سی ڈی/ ڈیجیٹل کیمروں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ پہلی مصنوعی آنکھ ہے جو کئی طرح کے پیچیدہ حصوں کو گولائی میں ترتیب دے کر ایجاد کی گئی ہے؛ بالکل اسی طرح جیسے قدرتی آنکھ ہوتی ہے۔
خاص بات یہ ہے کہ جس طرح قدرتی (بشمول انسانی) آنکھ میں پردہ چشم کے بالکل پیچھے اعصاب کا ایک گچھا ہوتا ہے جو دوسرے مختلف اعصاب سے ہوتا ہوا دماغ تک پہنچتا ہے اور بصارت کا احساس پیدا کرتا ہے، ٹھیک اسی طرح الیکٹروکیمیکل آئی میں بھی مائع دھات پر مشتمل ’’اعصاب‘‘ ہوتے ہیں جو اس سے دیکھے جانے والے منظر کو ڈسپلے ڈیوائس یا اسکرین تک پہنچاتے ہیں۔
فی الحال اس آنکھ سے حاصل ہونے والا عکس خاصا دھندلا ہے لیکن اسے تیار کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ تھری ڈی مصنوعی آنکھ سے بننے والے عکس کا دارومدار اس سے منسلک مائع دھاتی اعصاب کی تعداد پر ہے۔ مستقبل میں جیسے جیسے یہ تعداد بڑھے گی، ویسے ویسے اس آنکھ کا منظر بھی واضح ہوتا جائے گا، یہاں تک کہ مصنوعی تھری ڈی آنکھ سے دیکھا جانے والا منظر، انسانی آنکھ سے بھی زیادہ بہتر اور بھرپور ہوجائے گا۔
مصنوعی تھری ڈی آنکھ کے اس اوّلین نمونے یا پروٹوٹائپ کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’نیچر‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔