- ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
ہر شخص کے لیے لازمی ہے کہ وہ ماسک پہنے، رائل سوسائٹی برطانیہ
لندن: برطانیہ کی رائل سوسائٹی نے تمام برطانوی باشندوں پر زور دیا ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور بالخصوص گھر سے باہر نکلتے ہوئے، چاردیواری کے اندر تنگ جگہوں اور ہجوم کے درمیان اپنا چہرہ ڈھانپیں۔
رائل سوسائٹی کے صدر وینکی راما کرشنن نےاپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ماسک پہننے کی عادت کے سلسلے میں برطانیہ بہت پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ٹرانسپورٹ میں ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے جہاں اب بھی لوگ اس حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب لاک ڈاؤن ختم ہورہا ہے اور لوگوں کا باہمی میل ملاپ بھی بڑھ رہا ہے ۔ اس ضمن میں وائرس سے بچنے کے لیے ہر قدم اٹھانا ہوگا کیونکہ کووڈ 19 انفیکشن کی دوسری لہر کا خطرہ اپنی جگہ موجود ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی چہرے کو نہیں ڈھانپتا تو عوام اسے معاشرے سےبیزاراور ضدِ سماج شمار کریں۔
اگرغور کیا جائے تو عین یہی صورتحال پاکستان میں بھی ہے جہاں اگرچہ کورونا مریضوں کی تعداد میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے لیکن سماجی فاصلے، ذاتی صفائی اور چہرے کو ڈھانپنے پر کوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی ۔ واضح رہے کہ رائل سوسائٹی کے تحت غیرجانبدار ماہرین کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے بعد یہ بیان جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب چند روز قبل 20 سے زائد ممالک کے 239 سائنسدانوں اور وبائی ماہرین نے یہ حیرت انگیز انکشاف کیا تھا کہ کورونا وائرس کچھ دیر تک ہوا کے دوش پر سفر کرسکتےہیں۔ اس سے قبل عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او ) کا اصرار تھا کہ وائرس انسانی چھینک یا کھانسی کے ذریعے خارج ہوتا ہے لیکن کچھ میٹر کا فاصلہ طے کرکے زمین پر گرجاتا ہے۔
اپنی رپورٹ میں ماہرین نے کہا تھا کہ وائرس ہوا میں تیرنے والے ذرات کی بدولت بھی کسی ماحول میں محوپرواز رہ سکتا ہے۔ اس ضمن میں خصوصی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔
ماسک پہننے سے کووِڈ 19 میں 65 فیصد کمی
اسی تناظر میں دوسری خبر یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ڈیوس چلڈرن ہسپتال سے آئی ہے جہاں، ڈین بلومبرگ نامی سائنسدان نے کہا ہے کہ اگر کوئی باقاعدگی سے ماسک پہنتا ہے تو اس سے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہر فرد کو ماسک لگانےکا مشورہ دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔