- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
پریکٹس میچ میں بیٹسمینوں کے دل اپنے ہی پیسرز نے ہلا دیے
لاہور: پریکٹس میچ میں پاکستانی بیٹسمینوں کے دل اپنے ہی پیسرز نے دہلا دیے، چار روزہ انٹر اسکواڈ مقابلے کے پہلے دن وائٹ ٹیم کا کوئی بیٹسمین بھی نصف سنچری مکمل نہ کر پایا۔
کورونا خطرات کو پس پشت ڈالتے ہوئے انگلینڈ میں قدم رکھنے والے پاکستانی کرکٹرز کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں، ووسٹر میں 14روز قرنطینہ اور ٹریننگ کے بعد ڈربی پہنچنے والے کھلاڑیوں کا پہلا 4 روزہ انٹر اسکواڈ میچ جمعے کو شروع ہوا، ووسٹر میں منعقدہ 2 پریکٹس میچز میں ایک ٹیم کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد کو اس بار صرف بطور وکٹ کیپر بیٹسمین شامل کیا گیا۔
ٹیم گرین میں اظہر علی (کپتان)، عابد علی، فخر زمان، اسد شفیق، افتخار احمد، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، فہیم اشرف، یاسر شاہ، نسیم شاہ، محمد عباس، وہاب ریاض اور عمران خان کو رکھا گیا۔
ٹیم وائٹ میں بابر اعظم (کپتان)، شان مسعود، امام الحق، فواد عالم، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، شاداب خان، شاہین شاہ آفریدی، سہیل خان، محمد موسیٰ، عثمان خان شنواری، حیدر علی اورکاشف بھٹی کو جگہ ملی۔
وائٹ ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لنچ تک اوپنرز شان مسعود اور امام الحق سست روی سے لیکن جم کر کھیلے اور 29 اوورز میں 86 رنز بنائے، وقفہ ختم ہونے کے بعد شان مسعود مزید ایک رن کا اضافہ کرکے 42 رنز پر وکٹ گنوا بیٹھے،محمد عباس نے انھیں اسد شفیق کا کیچ بنوایا،ٹیم کو پہلا نقصان 92 کے مجموعی اسکور پر اٹھانا پڑا، امام الحق (41) کو نسیم شاہ نے ایل بی ڈبلیو کیا، مستقبل کی امید سمجھے جانے والے حیدر علی اننگز کو زیادہ طول نہیں دے سکے۔
نسیم شاہ نے اسد شفیق کی معاونت حاصل کرتے ہوئے انھیں 21 پر پویلین بھیج دیا، کپتان بابر اعظم صرف 12 رنز تک محدود رہے، ان کی وکٹ حاصل کرنے کے لیے محمد عباس نے افتخار احمد کا سہارا لیا، چائے کے وقفے پر وائٹ ٹیم کا اسکور 55اوورز میں 4 وکٹ پر 142تھا،آخری سیشن میں فواد عالم صرف 24 رنز بنا کر یاسر شاہ کی گیند افتخار احمد کے ہاتھوں میں پہنچاکر رخصت ہوگئے۔
شاداب خان 16 رنز بنا کر نسیم شاہ اور عابد علی کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوئے، سہیل خان 8 رنز بنا پائے تھے کہ یاسر شاہ نے ایل بی ڈبلیو کر دیا، شاہین شاہ آفریدی کھاتہ کھولنے سے قبل ہی محمد عباس کی گیند پر فخر زمان کو کیچ دیتے ہوئے چلتے بنے، محمد رضوان 41 اور کاشف بھٹی 11 پر ناٹ آؤٹ رہے۔
وائٹ ٹیم نے8 وکٹ پر231 رنز جوڑے، محمد عباس اور نسیم شاہ نے3،3 وکٹیں لیں، یاسر شاہ نے 2 شکار کیے، کم بیک کے خواہاں وہاب ریاض کے ساتھ فہیم اشرف بھی کوئی وکٹ نہ حاصل کر پائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔