- پاکستان کی آئی سی ٹی برآمدی ترسیلات میں 31 کروڑ ڈالرز کا تاریخی اضافہ
- بھارت مسلسل چھٹے سال عالمی انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن میں سرفہرست
- سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے لیے 72 ارب ڈالر کا دس سالہ منصوبہ تیار
- سپریم کورٹ؛ جسٹس منیب اختر نے قائم مقام چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
- ٹیم مینجمنٹ نے انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹی20 میں بھی تجربات کی ٹھان لی
- سی ٹی ڈی کا شہریوں کو بغیر ثبوت گرفتار کرنا اختیارات کا غلط استعمال ہے، عدالت
- پی آئی اے؛ ٹورنٹو جانیوالی پرواز سے آئل لیک ہوگیا، کراچی میں ٹیکنیکل لینڈنگ
- ٹی20 ورلڈکپ2024؛ حفیظ نے اپنی سیمی فائنل ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- ففتھ جنریشن وار؛ نوجوان کیا کریں؟
- احتجاج رنگ لے آیا، ٹمبر کنسمائمنٹس جاری کرنے کے احکامات جاری
- سی پیک پر 25.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے، چینی قونصلر
- جامشورو کا کوئلے سے چلنے والا 660 میگاواٹ منصوبہ تیار
- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
ایف بی آر عملے کی ملی بھگت سے 1127 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے عملے کی ملی بھگت سے پانچ سال کے دوران گیارہ سو ارب روپے سے زائد ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس کو دست یاب ایف بی آر ڈائریکٹوریٹ کی جنرل انٹرنل آڈٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 2015 سے 2019 کے دوران 1127 ارب سے زیادہ ٹیکس چوری کی گئی ہے جبکہ 1258 ارب کے بجائے 131 ارب 91 کروڑ ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 5 سال کے دوران 4193 ارب روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے جبکہ ہزاروں کاروبارجعلسازی سے منافع نقصان میں بدلتے ہیں۔ 2017 میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری ہوا۔
رپورٹ کے مطابق عملے کی ملی بھگت سے ٹیکس چوری کی گئی جبکہ کراچی ، لاہور اور اسلام آباد کے ساتھ ساتھ پشاور اور سکھر میں بھی ٹیکس چوری کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں اسکینڈل میں ملوث ودہولڈنگ ایجنٹس کیخلاف کاروائی کی سفارش کرتے ہوئے زمہ داروں پر ڈیفالٹ، سرچارج، پینلٹی لگانے اور ریکوری کی سفارش کی گئی ہے اور آئی ٹی ونگ کو فراڈ کی روک تھام کیلئے سسٹم بہتر کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں ایف بی آر کے ذیلی ادارے پرال سے بھی فراڈ اور جعل سازی پر وضاحت طلب کرلی ہے اورذمہ داری کا تعین کرکے ادارے کے ملازمین اور سپر وائزرز کیخلاف سخت کاروائی کی سفارش کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔