- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
سہانے خواب دکھاکر فرنچائزز سے فیس طلب
کراچی: پی سی بی نے سہانے خواب دکھاتے ہوئے فرنچائزز سے اگلے ایڈیشن کی فیس طلب کر لی جب کہ اس حوالے سے انھیں 10 نومبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔
پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائزز کا اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا،اس میں حکام کی جانب سے ٹیم اونرز کو مجوزہ مالی ماڈل پر پریزنٹیشن دی گئی، انھیں سلائیڈزکی مدد سے بتایا گیا کہ بورڈ کیا کرنا چاہتا ہے، کمرشل کنٹریکٹس کا 90 فیصد شیئر دینے کی پھریقین دہانی کرائی گئی،البتہ فرنچائزز اس وقت حیران رہ گئیں جب گذشتہ برس طے ہونے والے138 روپے کے ڈالر ریٹ کی جگہ155روپے کا کہا گیا، مالکان نے 104 روپے فکسڈ کرنے کا کہا۔
اگلے ایڈیشن کی فیس ایک بار پھر طلب کرتے ہوئے 10 نومبر کا وقت دیا گیا ہے، فرنچائزز کورونا کی وجہ سے مالی مسائل کا شکار ہیں اس لیے انھوں نے تاخیر کی درخواست کی تھی مگر حکام نے توجہ نہ دی۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران بیشتر وقت بورڈ حکام کسی ٹھوس اقدام کی یقین دہانی سے گریز کرتے ہوئے اپنی مجبوریاں بتاتے رہے، گذشتہ دنوں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اپنے ساتھ ہونے والے ’’سلوک‘‘ سے بھی آگاہ کیا گیا، ٹیم مالکان کو بتایا گیا کہ معاہدے میں کوئی تبدیلی کی تو مستقبل میں نیب اور ایف آئی اے کی تحقیقات میں آفیشلز کو جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے، اس لیے جو وہ آسانی سے کر سکتے ہیں وہی کرینگ۔
اس موقع پر ایک ٹیم اونر نے کہا کہ پی ایس ایل میں فرنچائزز کا پیسہ لگا ہے عوام کا نہیں لہذا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اس میں کوئی کام نہیں ہے، ایک اور اونر نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں آپ ہمیں بھی ساتھ لے جائے گا ہم انھیں جواب دینگے۔
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کے بارے میں کہا گیا کہ وہ فرنچائزز کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن شاید بعض دیگر آفیشلز اتنے سنجیدہ نہیں ہیں، ایک موقع پر بورڈ حکام نے ٹیم مالکان پر جتایا کہ ہم سے لوگ کہتے ہیں کہ ان فرنچائزز سے معاہدہ ختم کیوں نہیں کر دیتے دوسرے لوگ سامنے آجائیں گے مگر ہم ایسا نہیں چاہتے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ فرنچائزز مجوزہ ماڈل سے خوش نہیں اور اسے ’’اونٹ کے منہ میں زیرہ‘‘ قرار دے رہی ہیں، بورڈ بھی فیس میں تاخیر پر سخت اقدام کا ذہن بنا چکا مگر ’’مثبت میٹنگز‘‘ کی باتیں کر کے معاملات حل کرنے میں اپنی سنجیدگی ظاہر کرنا چاہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔