- کراچی اور لاہور میں ایک پاسپورٹ دفتر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا فیصلہ
- پرویز الٰہی کو جیل سے اسپتال یا گھر منتقل کرنے کی درخواست منظور
- کراچی میں منشیات فروشوں کی فائرنگ سے 2 دوست جاں بحق
- کہاں لکھا ہے انتخابی نشان نہ ملنے پر سیاسی جماعت الیکشن نہیں لڑسکتی؟ سپریم کورٹ
- پختونخوا حکومت کاشتکاروں سے 29 ارب روپے کی گندم خریدنے کیلیے تیار
- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ایک بار پھر کمی
کراچی: گزشتہ روز ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد آج ایک بار پھر ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔
ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے تجارتی مراکز میں جزوی لاک ڈاون سے انٹربینک مارکیٹ میں منگل کو ایک بار پھر ڈالر کی قدر کو تنزلی سے دوچار کردیا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 161روپے سے نیچے آگئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں آج ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کے نتیجے میں 96 پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ گھٹ کر160 روپے 08 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 75 پیسے کی کمی سے 160روپے 60پیسے پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ملک میں جزوی لاک ڈاون کے باوجود اگر کورونا وباء کے کیسز بڑھتے ہیں تو ممکنہ سخت لاک ڈاون کی صورت میں نہ صرف معیشت دباو کی زد میں آجائے گی بلکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی جانب سے خام مال کی درآمدی سرگرمیاں گھٹنے ملکی درآمدات کے حجم میں مزید کمی کے خدشات بھی ہے اور درآمدات کے لیے نئے لیٹر آف کریڈٹس کھولنے کی رفتار سست ہونے سے ڈالر کی طلب مزید گھٹ جائے گی جو ڈالر کی قدر میں مزید تنزلی کا باعث بن سکتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔