- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
- موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات: تیسرے سال بھی آم کی پیداوار میں نمایاں کمی
- روسی صدر 6 ماہ میں دوسری بار چین کے دورے پر پہنچ گئے
- ملازمت پیشہ خواتین سے متعلق بیان؛ سعید انور تنقید کی زد میں
- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
- پاک بھارت ٹاکرا؛ ڈراپ اِن پچز کیوں؟ ہربھجن نے تنقید کے نشتر چلادئیے
- غزہ میں اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
- بجلی صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
چین نے افغانستان میں امریکی افواج پر حملوں کی سازش کی، امریکی عہدیدار
واشنگٹن: سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ چین نے افغانستان میں امریکی افواج پر حملے کے لیے مسلح گروہوں کو پیسوں کی پیشکش کی تھی۔
سینیئر امریکی عہدیدار نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ کے اوائل میں صدر ٹرمپ کو چین کی جانب سے افغانستان میں امریکی افواج پر حملے کے لیے غیر ریاستی عناصر کو مالی معاونت کی پیشکش سے متعلق غیر مصدقہ معلومات دی گئی تھیں، صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر روبرٹ اوبرائن نے 17 دسمبر کو صدر ٹرمپ سے اس سے متعلق بات بھی کی تھی۔
افغانستان میں امریکی افواج پر حملے کے لیے دہشت گردوں کی مالی معاونت کی پیشکش سے متعلق خبر سب سے پہلے ایک امریکی ویب سائٹ نے نشر کی تھی جس کے مطابق امریکی حکام انٹیلیجنس رپورٹ کی مختلف ذرائع سے تصدیق کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب ہفتہ وار بریفنگ میں چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے الزامات کو من گھڑت، جھوٹ اور احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین ہمیشہ جنگ کے بجائے امن کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے جب کہ چین نے افغانستان کے داخلی معاملات میں کبھی دخل اندازی نہیں کی بلکہ افغانستان میں امن عمل کو سراہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جون میں ایک رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ روسی انٹیلیجنس آفیسر نے افغانستان امریکی اور برطانوی افواج کے قتل کے لیے انتہاپسندوں کے گروپس کو انعام کے طور پر پیسوں کو پیشکش کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔