- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
عالمی ادارہ صحت نے کووڈ 19 علاج کی نئی ہدایات جاری کردیں
جنیوا: عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس سے متاثرہ زیرِعلاج اور شفا یاب افراد کےلیے نئی رہنما ہدایات (گائیڈلائنز) جاری کردی ہیں۔
انہیں کلینکل یا طبی ہدایات بھی کہا جاتا ہے جنہیں کووڈ 19 کے علاج کے دوران اختیار کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد مسلسل علامات ظاہر ہونے والے مریضوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ خون پتلا کرنے والی دوا کی کم خوراک (ڈوز) بھی لے سکتے ہیں۔
البتہ کووڈ 19 کے دوران گھروں میں زیرِعلاج مریضوں کو پلس آکسی میٹر کا مسلسل استعمال کا مشورہ بھی دیا گیا ہے۔ مریض کی طبیعت معمولی سے بھی بگڑ جائے تو اسے فوری طور پر اسپتال منتقل کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔
عالمی ادارہ برائے صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں پریس بریفنگ کے دوران ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ مریضوں کو اوندھا لٹا کر رکھیں تاکہ جسم میں آکسیجن کا بہاؤ بہتر ہوسکے۔ لیکن یہ ضروری ہے کہ مریضوں کو ساتھ ساتھ خون پتلا کرنے والی دوا کی کم ترین خوراک کو یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ اس وقت عالمی ادارے کے ممتاز ڈاکٹروں کی ٹیم چینی شہر ووہان میں ہے جہاں دسمبر 2019 میں کووڈ 19 کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔ مارگریٹ نے بتایا کہ اگلے دو روز تک ٹیم قرنطینہ میں رہے گی اور اس کے بعد اپنی تحقیقات شروع کرے گی تاکہ اس وائرس کے نقطہ آغاز کا سراغ لگایا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔