- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
عراق کے مختلف شہروں میں بم دھماکے، 52 افراد ہلاک، 80 سے زائد زخمی
بغداد: عراق کے مختلف شہروں میں بم دھماکوں کے نتیجے میں 52 افراد ہلاک جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں میں 6 کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 34 افراد ہلاک جب کہ 70 سے زائد زخمی ہوئے، دوسری جانب بغداد سے 60 کلومیٹر شمال کی جانب گاؤں بہرز میں خودکش دھماکے کےنتیجے میں 18 افراد لقمہ اجل بنے اور 16 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب 2 روز قبل ہلاک ہونے والے ایک فوجی کی ہلاکت کے بعد گھر کے باہر لگے ٹینٹ میں لوگ تعزیت کے لئے موجود تھے،دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کےلئے مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ آج ہونے والے دھماکوں کی فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی تاہم اس سے قبل اس طرز کے حملوں میں القاعدہ کے شدت پسند ملوث رہے ہیں۔
واضح رہے کہ عراق میں 2008 سے فرقہ وارانہ فسادات، بم دھماکوں اور بدامنی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں تاہم گزشتہ سال سے عراق کے مختلف شہروں میں کار بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔