- مالی معاملات پر اختلاف، تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر کام بند
- بین اقتصادی ترقی کیلیے ترجیحی شعبوں سے تعاون بڑھائیں، وزیر خزانہ
- پراکسی ثابت کریں،فیصل واوڈا کا سپریم کورٹ جج کو پھر چیلنج
- پاکستان میں پروگروتھ فلیٹ ٹیکس پالیسی کے نفاذ کی ضرورت
- پاکستان پنشن سسٹم میں اصلاحات کرے، ایشیائی ترقیاتی بینک کا مشورہ
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ مل گیا، ایرانی میڈیا
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- دنیا کا سب سے چھوٹا فنگر فِش سینڈویچ
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلیے ایک ماہ میں 790ارب درکار
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال میں اب تک 41 کھرب 70ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا ہے۔
رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے سال کے آخری مہینے ( جون ) میں 790ارب کا ٹیکس جمع کرنا ہوگا جو ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ مالی سال 2020-21 کے ابتدائی 9ماہ ( جولائی تا مئی) کے دوران ایف بی آر کا جمع کردہ ٹیکس 17.4 فیصد اضافے سے 41کھرب 70ارب روپے رہا۔
اب سالانہ ٹیکس ہدف حاصل کرنے کے لیے ایک مہینے میں 71 فیصد شرح نمو سے 790ارب روپے جمع کرنے ہوں گے۔ کووڈ 19کی وجہ سے معاشی سست روی کے پیش نظر آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لیے ٹیکس کلیکشن کا تخمینہ نظرثانی کے بعد 47کھرب روپے کردیا تھا۔
بعض اہم اشاریے مزید زوال پذیر ہوئے ہیں جس سے پتا چلتا ہے کہ حکومت یا ٹیکس حکام کا ٹیکس کلیکشن میں کردار بہت محدود ہے۔ مجموعی ٹیکس کلیکشن میں براہ راست ٹیکسوں کا حصہ گذشتہ برس کے 37.2 فیصد سے گر کر 35.3 فیصد ہوگیا ہے۔
ایف بی آر نے سیلزٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی ہدف سے زائد حاصل مگر ایک بار پھر انکم ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ ایف بی آر نے 11ماہ کے دوران 14کھرب 72ارب روپے کا انکم ٹیکس جمع کیا جو ہدف سے 193 ارب روپے کم رہا۔ ایف بی آر کو کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 672 ارب روپے حاصل ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔