- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
سعودی عدالت کی منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو 20 سال قید کی سزا
ریاض: سعودی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ملوث افراد کو 20 سال قید کی سزا سنادی۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی عدالت نے 4.52 بلین ڈالر منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ملکی و غیر ملکیوں کو 20 سال قید کی سزا سنادی، عدالت نے ملزمان پر 75 ملین ریال تک جرمانہ بھی عائد کیا ہے، اس کے علاوہ عدالت نے منی لانڈرنگ میں ملوث سعودی شہریوں پر 20 سال تک سفری پابندیاں عائد کی ہیں جب کہ غیر ملکیوں کو سزا پوری ہونے پر ملک بدر کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال کے شروع میں سعودی عرب کی اینٹی کرپشن اتھارٹی (نزاہہ) نے کارروائی کرتے ہوئے منی لانڈرنگ میں ملوث 65 افراد کو گرفتار کیا تھا جن میں ملکی و غیر ملکی بھی شامل تھے، ان افراد میں سے 48 کا تعلق سرکاری اداروں سے تھا جو سعودیہ عرب میں مختلف وزارتوں میں تعینات تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔