- 100 سال سے زائد پُرانے 20 ہزار سِکوں کی نیلامی کا اعلان
- مریخ پر انسانوں کو لے جانے والے تیز ترین راکٹ پر کام شروع
- پاکستانی مینز کرکٹرز ویمنز ٹیم کا حوصلہ بڑھانے لگے
- کینسر کے آخری اسٹیج میں علاج ’بیکار‘ ہوجاتا ہے، تحقیق
- مالی معاملات پر اختلاف، تربیلا ڈیم توسیعی منصوبے پر کام بند
- بینک اقتصادی ترقی کیلیے ترجیحی شعبوں سے تعاون بڑھائیں، وزیر خزانہ
- پراکسی ثابت کریں،فیصل واوڈا کا سپریم کورٹ جج کو پھر چیلنج
- پاکستان میں پروگروتھ فلیٹ ٹیکس پالیسی کے نفاذ کی ضرورت
- پاکستان پنشن سسٹم میں اصلاحات کرے، ایشیائی ترقیاتی بینک کا مشورہ
- ایران کے صدر ابراہیم رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
روس نے ’گوگل نیوز‘ پر پابندی عائد کردی
ماسکو: روس نے یوکرین تنازع کے حوالے سے غلط معلومات کے پرچار کا الزام لگا کر خبروں کے آن لائن پلیٹ فارم ’گوگل نیوز‘ پر پابندی عائد کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ کمپنی گوگل کی ایپلیکیشن ’گوگل نیوز‘ کو روس میں بلاک کردیا گیا ہے جس کے سبب قارئین کو مذکورہ پلیٹ فارم سے خبریں نہیں پہنچ رہی ہیں۔
گوگل نے بھی تصدیق کی ہے کہ روس میں ان کی نیوز ایپ اور ویب سائٹ کھولنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ایسا کسی تکنیکی وجہ سے نہیں بلکہ اس سروس کو جان بوجھ کر محدود کیا گیا ہے۔ روس نے الزام عائد کیا کہ گوگل نیوز نے ایسے خبر رساں اداروں کو اپنے پلیٹ فارم تک رسائی دے رکھی ہے جو یوکرین موضوع پر غلط خبریں پھیلا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یوکرین پر چڑھائی کے بعد سے روس اپنے مؤقف کی تائید نہ کرنے والے خبری اداروں پر پابندی عائد کررہا ہے۔ بی بی سی جیسے بڑے ادارے کی سروس بھی محدود کی گئی۔
روسی حکام نے سماجی رابطوں کی سائٹس فیس بک اور انسٹاگرام کو انتہا پسند قرار دیا جبکہ روس میں ٹوئٹر کی سروس بھی محدود ہے۔ موجودہ صورت حال کے سبب عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔