- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
نائیجیریا میں شدت پسندوں نے اسکول پرحملہ کرکے 59 طالب علموں کو قتل کردیا
ابوجا: نائیجیریا میں شدت پسندوں نے ریاست یوبی کے ایک اسکول پر حملہ کر کے 59 طالب علموں کو قتل جب کہ درجنوں کو زخمی کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بوکو حرم شدت پسند گروپ کے اہلکاروں نے نائیجیریا کی ریاست یوبی میں بنی یادی کے گورنمنٹ کالج پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 59 طلبا یا تو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا یا پھر جلا کر راکھ کر دیا گیا جب کہ درجنوں طالب علم زخمی بھی ہو گئے۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ قریبی علاقوں سے زخمی طلبہ کو اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بوکو حرم شدت پسندوں نے کالج کی 24 عمارتوں بشمول اسٹاف کوارٹرز کو مکمل طور پر جلا دیا۔
نائیجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن نے کالج پر حملے میں طالب علموں کی ہلاکت کی سخت مذمت کرتے ہوئے واقعے کو انتہائی مایوس کن اور بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔
واضح رہے کہ بوکوحرم کے شدت پسندوں نے رواں ماہ 300 سے زائد لوگوں کو قتل کر چکے ہیں جب کہ گزشتہ برس جون میں بھی مموڈو کے قریبی گاؤں میں حملہ کر کے 22 طالب علموں کو قتل کر دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔