- برازیل میں طوفانی بارش سے 37 افراد ہلاک، 70 شہری لاپتا
- اٹھارہ ماہ سے بات چیت کیلیے تیار ہیں، تین سیاسی جماعتوں کے علاوہ سب سے بات ہوگی، عمران خان
- ویسٹ انڈیز کی ویمن ٹیم نے پاکستان کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی
- نوشہرہ میں بدبخت بیٹے کی فائرنگ سے باپ اور بھائی جاں بحق
- میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی، انوارالحق کاکڑ
- صدر مملکت نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل کی منظوری دے دی
- جوڑیا بازار میں مسلح ڈاکو نوجوان سے 50 لاکھ روپے چھین کر فرار
- آزادی صحافت کا عالمی دن، کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی
- سائبر جرائم کی روک تھام کیلیے نئی ایجنسی قائم
- سیمابیہ طاہر نے پی ٹی آئی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا
- جعلی غیر ملکی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کی کوشش میں دو مسافر اور ایجنٹ گرفتار
- کراچی میں گداگروں کے خلاف کریک ڈاؤن، متعدد گرفتار اور مقدمہ درج
- بھارت؛ ٹارچ کی روشنی میں آپریشن کے دوران حاملہ خاتون اور نومولود ہلاک
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
انٹارکٹیکا کے سمندر سے گھاس کی نئی قسم دریافت
ایڈیلیڈ آئی لینڈ: انٹارکٹیکا کے خطے میں تحقیق کرنے والے سائنس دانوں نے سمندر کی 100 میٹر کی گہرائی سے سمندری گھاس کی ایک نئی قسم دریافت کی ہے۔
جنوب مغربی انٹارکٹک میں موجود جزیرہ نما ایڈیلیڈ آئی لینڈ پر قائم روتھیرا ریسرچ اسٹیشن پر کام کرنے والی ایک محققین کی ٹیم نے گہرے سمندر سے ہونے والی اس دریافت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انٹارکٹیکا کے متعلق اہم معلومات فراہم کرے گی۔
ایک چھوٹی سی کشتی میں نصب ریمورٹلی آپریٹڈ وہیکل کا استعمال کرتے ہوئے محققین نے یہ ’ریڈ ایلگا پالمریا ڈیسیپئن‘ سطح سمندر سے 100 میٹر نیچے دریافت کیا اور کامیابی سے اس کے نمونے اکٹھے کیے تاکہ اس کا مزید معائنہ کیا جاسکے۔
پولر بائیولوجی میں شائع ہونے والی تحقیق کی تفصیلات میں یونیورسٹی آف ابرڈین کے پروفیسر فرِتھجوف کیوپر کا کہنا تھا کہ ماحول کے تحفظ میں سمندری گھاس بڑا کردار ادا کرسکتی ہیں۔
پروفیسر کیوپر نے بتایا کہ ہم جانتے ہیں کہ گلوبل وارمنگ کو محدود کرنے کے لیے کاربن کا کم کیا جانا انتہائی اہم ہوگا اور سمندری گھاس بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سمندری گھاس مرجھا جاتی ہے تو سمندروں کی تہہ میں کاربن کو جذب کر کے اور سمندر کی تیزابیت کو کم کر کے ماحول کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
برطانوی ادارے نیچر انوائنمنٹ ریسرچ کونسل (NERC)کی مالی اعانت سے کی جانے والی اس تحقیق میں یونیورسٹی آف ایبرڈین، یونیورسٹی آف ساؤتھیمپٹن، برٹش اینٹارکٹک سروے اور یونان کی یونیورسٹی آف تھیسالی بھی شامل تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔