- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
معدومیت کے خطرے سے دوچار نایاب چھوٹی چھپکلی کی آبادی میں اضافہ
لندن: دنیا کی سب سے خوبصورت اور چھوٹی چھپکلی کو ایک عرصے سے بقا کے خطرات لاحق تھے تاہم اب ماحولیاتی تنظیموں اور مقامی آبادی کے تعاون سے ان کی آبادی بڑھ رہی ہے اور خطرات کم ہوئے ہیں۔ ۔
اس چھپکلی کو ’یونین آئی لینڈ گیکو‘ کا نام دیا گیا ہے جس کی جسامت پیپر کلپ جتنی ہوتی ہے اور اس پر خوبصورت رنگ اور نقوش پائے جاتے ہیں۔ اب ماحولیاتی بقا کی تنظیموں نے سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنس کی مقامی آبادی کے ساتھ مل کر اسے بچانے کے کوشش کی ہے جس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ 2018 کے مقابلے میں اب چھپکلی کی آبادی دوگنا ہوچکی ہے۔
چھپکلی کا حیاتیاتی نام گوناٹوڈیس ڈوڈنی ہے جو 2005 میں سائنسی طور پر بیان کی گئی اور اس کے بعد گویا غیرقانونی اسمگلنگ میں اضافہ ہونے لگا کیونکہ یہ دیکھنے میں جواہرات کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ صرف تین سینٹی میٹر جسامت کے باوجود یہ بہت خوبصورت لگتا ہے اور لوگ انہیں مہنگے داموں پالتو بنانے کےلیے خریدتے ہیں۔
یہاں تک کہ ان کی آبادی گھٹتے گھٹتے صرف 50 ہیکٹر کے قدیم اور دشوار گزار جنگل تک ہی محدود رہ گئی۔ ان کی نگرانی کے لیے کیمرے لگائے گئے اور نگرانوں نے علاقے کی چوکیداری شروع کی۔ یہاں تک کہ 2018 میں 10000 چھپکلیاں تھیں جو اب بڑھ کر 18000 ہوچکی ہیں۔
عالمی تنظیموں نے نہ صرف اس خبر کا خیرمقدم کیا ہے اور مقامی آبادی کو زبردست تعاون پر سراہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔