- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
- ٹیریان وائٹ کیس : عمران خان کو نااہل قرار دلانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
- رواں مالی سال جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا
- لاہور میں ن لیگی ایم پی اے کی اہلیہ سے لاکھوں روپے کی ڈکیتی
- توہین قرآن کیس میں ملزم کو عمر قید کی سزا؛ مقدمہ بیوی نے درج کرایا تھا
- صحافی ہراسانی کیس میں سپریم کورٹ نے 9 سوال پوچھ لیے
- کراچی سے لاپتا 13 افراد کی بازیابی کیلیے سیکریٹری دفاع کی طلبی
- نیتن یاہو کے وارنٹِ گرفتاری؛ فرانس نے عالمی عدالت کی حمایت کردی
- 7 سالہ بچی کوزیادتی کا نشانہ بنانے والا درندہ صفت ملزم گرفتار
- بغیر آکیسجن پاکستانی کوہ پیما نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلی
- بھارت میں مسافر بس نالے میں گر گئی؛ 12 خواتین سمیت 19 افراد ہلاک
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹ میں قیمت کم ہو گئی
- سندھ؛ سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری
- پرویز الٰہی 9 مئی کے 20 نئے مقدمات میں نامزد، تفصیلات سامنے آ گئیں
- صدررئیسی اور دیگر کی تجہیز و تکفین کب اور کہاں ہوں گئیں؛ تفصیلات جاری
- پاک انگلینڈ سیریز؛ انگلش کپتان کچھ میچز سے محروم رہ سکتے ہیں؟ مگر کیوں!
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات؛ ٹیکس ہدف میں 1300 ارب روپے اضافے کی تجویز
- لاپتہ طلباء کیس؛ ایجنسیز کے کام کا طریقہ کار واضح ہوجائے تو اچھا ہوگا،اسلام آباد ہائیکورٹ
جارج فلائیڈ ہلاکت کیس میں امریکی پولیس اہلکار کو قید کی سزا
نیویارک: امریکی عدالت نے دو برس قبل پولیس تشدد سے ہلاک ہونے والے سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کیس میں ملوث پولیس افسر کو ساڑھے تین سال قید کی سزا سنادی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہینپین کاؤنٹی ڈسٹرکٹ کورٹ نے منیاپولس کے سابق افسر کو جرم ثابت ہونے پر ساڑھے تین سال قیمت کی سزا سنائی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پولیس افسر نے جارج فلائیڈ کو زمین پر لٹا کر اُس کی گردن پر گھٹنا رکھ کر انسانیت سوز تشدد کیا جو شہری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
جمعے کو ہونے والی سماعت میں سابق پولیس افسر الیگزینڈر کوینگ نے اوہائیو جیل سے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ عدالت نے دو طرفہ دلائل مکمل ہونے اور شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے سزا کا فیصلہ سنایا۔
الیگزینڈر اور اُس کے دوسرے ساتھی اہلکار پر الزام تھا کہ انہوں نے جارج فلائیڈ کو دوسرے درجے کے تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب جارج فلائیڈ کے اہل خانہ نے عدالتی فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے ساتھ عدالت نے انصاف کیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق عدالت نے ابھی صرف شہری حقوق کی خلاف ورزی کے کیس کا فیصلہ سنایا ہے، جس میں الیگزینڈر کو سزا سنائی گئی جبکہ قتل اور دیگر جرائم کے کیس کا فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ مئی 2020 میں سیاہ فام شہری کو مظاہرے کے دوران امریکی پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے باعث اُس کی موت ہوگئی تھی، جارج فلائیڈ پر ہونے والے تشدد کی فوٹیج سامنے آئی تو امریکا سمیت دنیا بھر میں پولیس رویے کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے، جس کے بعد دو پولیس اہلکاروں کو برطرف کر کے انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔