- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
شوٹنگ کے دوران انڈین پروڈیوسر نے جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا، مہرین شاہ
باکو: پاکستانی اداکارہ سیدہ مہرین شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران انڈین پروڈیوسر نے ان کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنایا ہے۔
اداکارہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی کے توسط سے وہ آذربائیجان کے شہر باکو میں فلم کی شوٹنگ کیلئے آئی ہیں اور یہاں فلم کے انڈین پروڈیوسر راج گپتا نے ان کے ساتھ متعدد موقعوں پر جنسی ہراسانی کی کوشش کی۔
مہرین شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈین پروڈیوسر کی نازیبا حرکتوں پر پاکستانی ڈائریکٹر احسان زیدی مکمل خاموش رہے اور انہوں نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرے دوٹوک انکار پر میرے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا، جب میں بیمار ہوگئی تو کوئی مجھے اسپتال نہیں لے گیا اور آخری دن کے شوٹ پر مجھے کھانا تک نہیں دیا گیا۔
مہرین شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ رات کو ہمارے ہوٹل میں طوائفوں کو لایا جاتا تھا اوراس کام میں انڈین پروڈیوسر ملوث تھے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک موقع پر احسان زیدی نے مجھے کہا کہ اگر کام نہیں کرنا ہے تو بھاڑ میں جاؤ۔
سیدہ مہرین شاہ کے مطابق اب وہ باکو شہر میں ہی ہیں اور وہ اپنے پیسوں سے ٹکٹ کراکر پاکستان واپس آئیں گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ میرا ویڈیو پیغام کا مقصد یہ ہے کہ جو لڑکیاں شوبز میں کام کررہی ہیں وہ ایسے لوگوں سے خبردار ہوجائیں جو ان کا استحصال کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔