- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس پاکستانی معیشت میں اہم
کراچی: ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس سیکٹر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
بیٹر ورک پروگرام کی کنٹری ہیڈ مس کیرولین بیٹ نے ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اراکین کے لیے انٹرنیشنل لیبر اینڈ انوائرمنٹل اسٹینڈرڈ ایپلی کیشن پر منعقدہ معلوماتی سیشن سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان کی برآمدی صنعتوں میں انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کا بیٹر ورک پروگرام مقررہ برآمدی ہدف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔۔
انھوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس سیکٹر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور پاکستان میں بیٹر ورک پروگرام یورپین یونین کے جی ایس پی پلس امریکا کی جی ایس پی انتظام اور دستیاب مواقع سے استفادہ کرتے ہوئے ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔
پاکستان کی معیشت کو سال 2022 میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات، شرائط، اثرات، اقتصادی عدم استحکام، روپے کی قدر میں کمی، توانائی کا بحران، سپلائی اور قیمتوں کا تعین، عالمی معاشی حالات، یوکرین جنگ، سلامتی کی صورتحال اور سیلاب کی تباہ کاریوں جیسے سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔