- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس گرفتار
- کرغزستان میں پھنسے طلبا سے متعلق تشویش ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- کرغزستان سے مزید ساڑھے تین سو طلبا وطن واپس پہنچ گئے
- اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے تحاشہ استعمال سے پاکستان میں سالانہ 7 لاکھ اموت
- اسحٰق ڈار کا سعودی ہم منصب سے رابطہ، محمد بن سلمان کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ
- ہیٹ ویو کا خدشہ؛ سندھ میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ آگے بڑھا دی گئی
- فالج کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ تیز مسافر طیارے پر کام جاری
- والدین نے بشکیک سے طلبا کو مفت لانے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹا قرار دے دیا
- ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
- دنیا کا سب سے چھوٹا فنگر فِش سینڈویچ
- غیرملکی کمپنی پاکستان میں لائٹ ویٹ طیاروں کی مینوفیکچرنگ پر آمادہ
- ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار جھیل میں ڈوب کر ہلاک
- ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار، تلاش جاری
- ایوان صدر کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، طلبا کی حفاظت کیلیے اقدامات کی ہدایت
- اسرائیل کی جنگی کابینہ کے اہم رکن کی مستعفی ہونے کی دھمکی
- کراچی: پولیس اہلکار شارٹ ٹرم اغوا برائے تاوان میں ملوث نکلے
- امتحانات آن لائن لیے جائیں گے، طلبا اپنے وطن واپس جاسکتے ہیں، کرغز وزارت تعلیم کا اعلامیہ
- راولپنڈی پولیس پر حملوں میں ملوث دہشت گرد ٹانک میں ہلاک
46 ہزار سالوں سے منجمد کیڑے ’زندہ‘ ہوگئے
برلن،جرمنی: سائنسدانوں نے ایک اندازے کے مطابق 46,000 سالوں سے منجمد کیڑوں کو دوبارہ ’زندہ‘ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کیڑے پلائسٹوسن کے آخری دور (20 لاکھ سال پہلے) سے تعلق رکھتے ہیں، سائبیرین پرما فراسٹ میں 40 میٹر گہرائی میں پائے جانے والے کیڑوں کے ایک چھوٹے سے گروپ کو پگھلا کر دوبارہ زندہ کیا گیا ہے۔
یہ کیڑے طویل عرصے سے معدوم ہونے والی انواع Panagarolaimus kolymaensis سے تعلق رکھتے ہیں جو کہ 46،000 سال منجمد رہنے کی وجہ سے غیرفعال حالت میں تھے جسے کرپٹوبائیوسس کہا جاتا ہے۔
اس سے قبل سائنسدانوں کے پاس صرف اس بات کا ثبوت تھا کہ یہ کیڑے 40 سال تک منجمد رہنے کے قابل ہیں تاہم یہ مخلوق دیوہیکل ممالیاؤں کے وقت سے موجود ہیں۔
پی ایل او ایس جینیٹکس کے جریدے میں شائع ہوئے مطالعے کے سینئر مصنف پروفیسر اور جرمنی میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ آف مالیکیولر سیل بائیولوجی اینڈ جینیٹکس کے پروفیسر تیموراس کرزشالیا نے کہا کہ یہ چھوٹے کیڑے گنیز ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بن سکتے ہیں جو کسی کے خیال سے بھی کہیں زیادہ منجمد حالت میں زندہ رہ سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔