- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- مسائل کے حل کے لیے کراچی کے لوگوں کو آواز اٹھانا پڑے گی، گورنر سندھ
بچوں میں اسمارٹ فون کی لت کے متعلق خوفناک انکشاف
آکسفورڈ: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز، آئی پیڈ اور ویڈیو گیمز کی لت میں مبتلا بچوں کے بعد کی زندگی میں سائیکوسِس سے متاثر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
سائیکوسس ایک ایسی ذہنی کیفیت ہوتی ہے جس میں انسان کا حقیقت سے تعلق ٹوٹ جاتا ہے اور حقیقت کو پہچاننے میں مشکل ہوتی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ بچپن میں اسمارٹ فون اورسوشل میڈیا کا استعمال بچوں کے 23 برس کی عمر تک پہنچنے تک پیرینویا (اس بات کا خیال کے ہر کوئی آپ کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے) ، خیال اور تصور میں فریب اور عجیب و غریب خیالات سے تعلق رکھتا ہے۔
لیکن محققین کے مطابق ٹیکنالوجی بذات خود مسئلہ نہیں۔ بچوں کو ڈیوائسز کی لت ان کے ذہنی بیماری کے حوالے سے آسان ہدف ہونے کی وجہ سے ایک انتباہ ہوسکتی ہے۔
جاما سائیکیاٹری میں شائع ہونے والی تحقیق میں کینیڈین ٹیم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال اور ذہنی صحت کے مسائل والدین کی ذہنی صحت کے مسائل، تنہائی، بُلی اور والدین اور بچوں کے درمیان مسائل جیسے عوامل کو شیئر کرتے ہیں۔
تحقیق میں اس متعلق بھی خبردار کیا گیا کہ لت میں مبتلا بچوں کا زبردستی اسکرین ٹائم کم کرنا ان کی مدد کرنے کے بجائے ان کو زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں 1997 اور 1988 میں پیدا ہونے والے 2120 کینیڈین بچوں میں سوشل میڈیا عادات اور سائیکوٹک تجربات کا مطالعہ۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ جنہوں نے اپنا کمپیوٹر استعمال انتہائی کم کر دیا تھا ان کو اس کے باوجود بھی تواتر کے ساتھ بڑی عمر میں سائیکوٹک تجربات کا سامنا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔