- نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی
- کتب بینی کی معدومیت
- وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
- جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود اسرائیل کے رفح پر حملے جاری؛ 12 فلسطینی شہید
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم دبئی پہنچ گئی
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم آمد سے متعلق بی سی سی آئی صدر کا بیان آگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں 72 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ، ڈالر اور سونا مہنگا
- نامیاتی سالموں سے بنایا گیا سولر پینل
- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
ارکان پارلیمنٹ کی بڑی تعداد کے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کا انکشاف
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی مقررہ حتمی تاریخ گزرنے کے باوجود اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینٹرز کی بڑی تعداد کی طرف سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ ایف بی آر نے اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ اورچاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرزکو خطوط لکھے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جینوئن وجوہ کے باعث انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرا سکنے والے ٹیکس دہندگان کو بغیر جرمانے اور سرچارج کے 5 ددسمبر سے پہلے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی مہلت دی ہے لہٰذا اراکین پارلیمنٹ کی بڑی تعداد کی طرف سے بھی ابھی تک انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے گئے جبکہ ایف بی آر نے وفاقی و صوبائی پارلیمنٹ ہاؤسز میں اراکین پارلیمنٹ کی سہولت کے لیے خصوصی سینٹرز اور کیاسک بھی قائم کر رکھے ہیں جہاں ٹیکس حکام اراکین پارلیمنٹ کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے سہولتیں فراہم کررہے ہیں۔
مذکورہ افسر کے مطابق لیٹر میں کہا گیا کہ اراکین پارلیمنٹ کو 5 دسمبر 2014 سے پہلے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی ہدایت کی جائے، وفاقی و صوبائی ارکان پارلیمنٹ کے گوشواروں کے تحت حاصل ہونے والے ڈیٹا کو پارلیمنٹری ٹیکس ڈائریکٹری کا حصہ بنایا جائے گا۔
مذکورہ افسر نے بتایا کہ گزشتہ سال بھی بار بار مہلت دینے اور ریمائنڈرز کے بعد وفاقی و صوبائی ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے ایف بی آر کو انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے تھے اور گزشتہ سال 28 فروری تک مجموعی طور پر 1173 وفاقی و صوبائی اراکین پارلیمنٹ میں سے 1127 اراکین پارلیمنٹ نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروائے تھے مگر اس مرتبہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے انکم ٹیکس گوشوارے کم موصول ہوئے ہیں۔
اسی وجہ سے وفاقی و صوبائی اسپیکرزاور چیئرمین سینیٹ کو خطوط لکھے گئے ہیں کیونکہ اصولی طور پر ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لیے مقررہ ڈیڈ لائن 21 نومبر کو ختم ہوچکی ہے مگر جینوئن وجوہ کی وجہ سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرا سکنے والے ٹیکس دہندگان بغیر کسی جرمانے اور سرچارج کے 5 دسمبر سے پہلے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کراسکتے ہیں جبکہ 5 دسمبر کے بعد جمع ہونے والے انکم ٹیکس گوشواروں پر کم ازکم 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔