- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
امریکا میں روبوٹ نے ٹکٹ خرید کر مسافر کی طرح طیارے میں سفر کرکے نئی تاریخ رقم کردی
لاس اینجلس: سائنسدان تیزی سے روبوٹس میں تبدیلیاں لا کر نہ صرف اسے باقاعدہ انسانی روپ دے رہے ہیں بلکہ انسانی صلاحیتں بھی ان میں تخلیق کرنے کے لیے کوشاں ہیں ایسی ہی کوشش میں ایک روبوٹ نے انسانی روپ میں باقاعدہ ٹکٹ خرید کر مسافر کی طرح امریکا سے جرمنی کا ہوائی سفر کر کے نئی تاریخ رقم کردی ہے۔
لاس اینجلس کے ٹام بریڈ لے انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر خاتون روبوٹ اتھینا کو ایک وہیل چیر پر لایا گیا جہاں وہ عام مسافر کی طرح ٹکٹ خرید کر فرینکفرٹ جانے والی پرواز کے اننتظار میں بیٹھ گئی، یوں وہ پہلی روبوٹ بن گئی جس نے باقاعدہ عام مسافر کی طرح ٹکٹ خرید کر سفر کیا، اس موقع پر میڈیا کی ایک بڑی تعداد ایئر پورٹ پر موجود تھی جب کہ دیگر مسافروں کی توجہ کا مرکز بھی یہی روبوٹ تھا جنہوں نے اپنے موبائل فون کیمروں سے اس یاد گار لمحوں کو تصویروں کی شکل میں محفوظ کر لیا۔ ایئر پورٹ حکام کا کہنا تھا کہ اتھینا چونکہ سیکورٹی چیکنگ کے لیے عام میٹل ڈیٹیکٹر سے نہیں گزر سکتی تھی اس لے اس کی چیکنگ الیکٹرانک آلات سے کئی گئی جب کہ وہ سیٹ پر عام مسافر کی طرح بیلٹ باندھ کر بیٹھی رہی۔
اتھینا روبوٹ کو سالٹ لیک سٹی کی ایک انجینئرنگ کمپنی سارکوس نے تخلیق کیا اور اسے جرمنی کی میکس پلینک سوسائٹی نے خریدا ہے جو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ساتھ مل کر روبوٹ کے مختلف ٹاسک پر کام کر رہی ہے، کمپنی کا کہنا تھا کہ ان روبوٹ کو ایسے ٹاسک دیئے جارہے ہیں جو انسان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں جیسے جاپان میں فوکوشیما جوہری پلانٹ سے جوہری مواد کے اخراج کی صفائی کا کام جو انسانی ورکرز کے لیے خطرناک ہے تو وہاں یہ روبوٹ کام کریں گے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اتھینا میں موجود سوفٹ وئیر اسکو اس قابل بناتا ہے کہ وہ اپنی ٹانگوں کو حرکت دے اوراپنی بازووں سے کام لے جبکہ اس کے سر میں سینسرزاور کئی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔