- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
تارکین وطن کی ربڑ کی کشتی تیزدھوپ سے پھٹ گئی، 40افراد ڈوب کر ہلاک
جزیرہ سسلی: اطالوی جزیرے سسلی پہنچنے کی خواہش میں سمندری راستہ اختیار کرنیوالے کم ازکم 40 تارکین وطن راستے میں ہی دم توڑگئے۔
بچوں کے حقوق کیلیے سرگرم عالمی تنظیم ’’سیودا چلڈرن‘‘ کی مقامی ترجمان جیووانا ڈی بینی ڈیٹونے بتایا کہ قریباً 194بچ جانے والے تارکین وطن سسلی کے ساحل پورٹ آف کٹانیا تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں اورانھوں نے اپنے ساتھ سفرپر روانہ ہونے والے 40 تارکین وطن کی ہلاکت کی خبردی ہے۔ ان 240تارکین وطن کاتعلق افریقی ممالک گھانا، سینیگال، آئیوری کوسٹ اور مالی سے ہے۔ جیووانا ڈی بینی ڈیٹونے مزید بتایاکہ اتوارکو سورج کی تیزحدت کے سبب تارکین وطن کی یہ ربربوٹ دھماکے سے پھٹ گئی تھی۔ کشتی میں سے جب ہوانکلی اوراس میں پنکچر ہوا تواس پر 137مسافر تھے۔
سمندرمیں مالٹا کے ایک تجارتی جہازنے ان 2کشتیوں پرسوار تارکین وطن کوبچایا جن پروہ لیبیاسے سوارہوئے تھے۔ ایک کشتی پرسوار 137میں سے بمشکل 3 افرادنے رضاکارانہ طورپر بتایاکہ درجنوں افراد نے جب دیکھا کہ ایک تجارتی جہازان کی طرف بڑھ رہاہے تو انھوں نے سمندرمیں چھلانگیں لگادیں اورڈوبنے لگے کیونکہ تیرنا نہیں جانتے تھے۔
عالمی تنظیم سیودا چلڈرن نے بتایاکہ ان ڈوبنے والوں میں سے5کی لاشیں کٹانیا لائی گئی ہیں مگراس بات کاپتہ نہیں چل سکاکہ یہ ان ڈوبنے والوں میں شامل تھے یا چھوٹی کشتی میں ہی مرگئے تھے۔ ڈی بین ڈیٹوکے مطابق بعض افرادنے بتایاہے کہ 40 افراد ڈوب کرہلاک ہوگئے ہیں جبکہ بعض نے یہ تعداد بہت زیادہ بتائی ہے۔ انھوںنے یہ بھی بتایاکہ قریباً 100 افراد اس پرسوار تھے اورکم ازکم 32افراد اس میںسے لاپتہ ہوگئے جن میں سے 2کی عمریں صرف 5اور 7برس کی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔