- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
- جُھنڈ میں آزادانہ اڑنے والی روبوٹک مکھیاں
- محکمہ انسداد دہشتگردی کی بڑی کارروائی، دو اہم دہشتگرد ہلاک
- کھارادر میں گارڈ کے سر پر ہتھوڑا مار کر پستول چھین لیا گیا، ویڈیو وائرل
- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
یورپین یونین کا سمندری راستے سے آنے والے تارکین وطن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
روم: یورپی یونین نے بحیرہ روم کے راستے یورپی ممالک میں داخل ہونے والے تارکینِ وطن اور انسانی اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کی منظوری دیدی ہے۔
یورپی ممالک میں مختلف اقوام کے پناہ گزینوں کے کوٹے پرہونے والی طویل بحث کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ افریقی ممالک خصوصا لیبیا سے آنے والے انسانی اسمگلروں کے خلاف بحری افواج کے ذریعے سخت کارروائی کی جائے گی۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کےسربراہ فریڈریکا موگرینی نے کہا کہ یہ ابتدا ہے اور آپریشن اگلے ماہ سے شروع ہوگا کیونکہ یہ ایک فوری توجہ کا معاملہ ہے جیسے جیسے گرمی بڑھے گی غیرقانونی تارکین کی بڑی تعداد یورپ کا رخ کرے گی ۔
یورپ کو تشویش ہے کہ داعش پناہ گزینوں کی آڑ میں اپنے دہشت گرد یورپ میں داخل کرنے کے منصوبے بنارہی ہے جس کا انکشاف لیبیا کے حکام نے بھی کیا ہے، بعض اطلاعات کے مطابق داعش نے اسمگلروں کی 50 فیصد آمدنی کے بدلے اسمگلروں کو بحیرہ روم میں لوگوں کو غیرقانونی طور پر یورپ میں داخل کرنے کی اجازت دی ہے۔ 2015 کی ابتدا میں یورپی یونین کی بارڈر کنٹرول ایجنسی نے بھی خبردار کیا تھا کہ داعش جنگجو غیرقانونی تارکینِ وطن کی آڑ میں یورپ آنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے مطابق رواں سال بحیرہ روم کو عبور کرکے 60 ہزار افراد نے یورپ پہنچنے کی کوشش کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔