- صدررئیسی اور دیگر کی تجہیز و تکفین کب اور کہاں ہوں گئیں؛ تفصیلات جاری
- پاک انگلینڈ سیریز؛ انگلش کپتان کچھ میچز سے محروم رہ سکتے ہیں؟ مگر کیوں!
- سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- آئی ایم ایف ، پاکستان کا غذائی اجناس اور توانائی کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پراتفاق
- لاپتہ طلباء کیس؛ ایجنسیز کے کام کا طریقہ کار واضح ہوجائے تو اچھا ہوگا،اسلام آباد ہائیکورٹ
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری پر امریکا بلبلا اُٹھا
- فین زون ٹکٹ کی قیمت کیا ہوگی، کرکٹ آسٹریلیا کا بڑا اعلان
- بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی وزیراعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی مقرر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابراعظم، رضوان امریکا میں اسلامک سینٹر کا دورہ کریں گے
- ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے، مقابلے کیلیے حکومت ہتھیار خریدے گی، شرجیل میمن
- اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی کی تجویز دے دی
- پنجاب اسمبلی غیرقانونی بھرتی کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور
- کیا کومیلا وکٹورینز کی اونر پی ایس ایل میں ٹیم خرید سکتی ہیں؟
- ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے مدد طلب کی تھی، امریکا
- شناخت سے محروم پاکستان کے بنگالی
- عزت کو لیکر کچھ زیادہ ہی حساس ہونا ڈپریشن کا خطرہ بڑھا دیتا ہے
- انسانی تاریخ کا امیر ترین شخص کون تھا؟
- ریلوے نے بعض ٹرینوں کے کرایوں میں کمی کر دی
- پتھر پگھلا دینے والی گرمی میں کام کرنے والی ڈیوائس تیار
- ایرانی صدر کی آخری رسومات کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا
دوران تعلیم نسل پرستی کے باعث امریکا چھوڑنا پڑ گیا تھا، پریانکا چوپڑا
لندن: بالی ووڈ کی سپر اسٹار پریانکا چوپڑا نے کہا ہے کہ امریکا میں دوران تعلیم وہ اس قدر نسل پرستی کا شکار ہوئیں کہ انہیں بالآخر امریکا چھوڑنا پڑگیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع ہونے والے انٹرویو میں پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں بہت نسل پرستی برداشت کی ہے، 12 برس کی عمر میں وہ پڑھائی کرنے کے لیے امریکا گئی تھیں لیکن ان کے ساتھ بہت نسل پرستی برتی گئی، اسکول میں انہیں براؤنی کہہ کر تنگ کیا جاتا، انہیں کہا جاتا کہ گھر جاؤ اور کھانا بناؤ، امریکا میں بھارتیوں کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا بلکہ انہیں الگ ہی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ اس رویے سے اس قدر دلبرداشتہ ہوئیں کہ وہ وطن واپس لوٹ گئی تھیں۔
پریانکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ ہالی ووڈ میں بھارتی فنکاروں کو وہ مقام نہیں ملتا جس کے وہ مستحق ہیں۔ بھارتی نژاد لڑکیوں کو اگر کام ملتا بھی ہے تو انھیں یا تو کسی بھارتی فیملی کا کردار کرنے کو ملتا ہے یا پھر کسی ایسی لڑکی کا کردار جس کی والدین کی مرضی سے شادی ہوئی ہو۔ انہوں نے بحیثیت اداکارہ اس جمود کو توڑنے کی کوشش کی، انہوں نے امریکی ٹی وی سیریل ’کوانٹیکو‘ میں اسی شرط پر کام کیا کہ ان کا کردار ایک اداکارہ کے طور پر ہو۔
واضح رہے کہ پریانکا ہالی ووڈ کے اپنے پہلے ٹی وی سیریل ’کوانٹیکو‘ میں ایف بی آئی ایجنٹ کا کردار ادا کر رہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔