- ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن، سندھ پولیس کی نئی گاڑیوں کے لیے کروڑوں کے فنڈز منظور
- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
افغان پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ میں خاتون جج کی نامزدگی مسترد کردی
کابل: افغان پارلیمنٹ نے ملکی سپریم کورٹ میں افغان تاریخ کی پہلی خاتون جج کی نامزدگی کو مسترد کر دیا ہے۔ پارلیمان کے اس فیصلے سے کابل حکومت کی ان کوششوں کو دھچکا لگا ہے جو وہ اعلیٰ عہدوں پر خواتین کی تعیناتی کے لیے کر رہی ہے۔
گزشتہ دنوں افغان صدر اشرف غنی نے افغان جج خواتین کی ایسوسی ایشن کی سربراہ اور نوعمر ملزمان کی عدالت کی ایک جج انیسہ رسولی کو سپریم کورٹ کے9 رکنی بینچ کے لیے نامزد کیا تھا جس پر کچھ قدامت پسند اسلامی حلقوں کی جانب سے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا تھا۔ انیسہ رسولی کی اس عہدے پر نامزدگی ملکی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی نامزدگی تھی تاہم اس نامزدگی کے لیے پارلیمان کی جانب سے منظوری کو ضروری قراردیا گیا تھا۔
گزشتہ روز خفیہ رائے شماری کے بعد افغان پارلیمنٹ کے نائب چیئرمین عبدالظاہر قدیر نے عوامی نمائندوں کے اجلاس کو بتایا بدقسمتی سے انیسہ رسولی سپریم کورٹ کی رکن بننے کے لیے اعتماد کا ووٹ حاصل نہیں کرسکیں، ہم صدر سے استدعا کرتے ہیں کہ وہ کوئی اور امیدوار نامزد کریں۔ انیسہ رسولی کو 193میں سے97 ووٹ درکار تھے تاہم انھیں صرف 88 عوامی نمائندوں کی تائید و حمایت حاصل ہو سکی۔
اس کے برعکس اراکینِ پارلیمان نے سپریم کورٹ کے 9 رکنی بینچ کے لیے ایک مرد جج کے ساتھ ساتھ افغانستان کے مرکزی بینک کے گورنر کے لیے تجویز کردہ نام کی منظوری دے دی۔ ایک خاتون رکنِ پارلیمان شکریہ بارکزئی نے اس موقع پر کہاکہ آج جو کچھ ہوا ہے، یہ بہت تباہ کن ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ صدر اس ناکامی کا ازالہ کرنے کے لیے پھر کسی خاتون کو ہی اس عہدے کے لیے نامزد کریں گے۔ واضح رہے کہ افغان آئین کی رو سے سپریم کورٹ کے ججوں کے عہدے کی مدت 10سال ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔