- ٹی20 ورلڈکپ2024؛ حفیظ نے اپنی سیمی فائنل ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- ففتھ جنریشن وار؛ نوجوان کیا کریں؟
- احتجاج رنگ لے آیا، ٹمبر کنسمائمنٹس جاری کرنے کے احکامات جاری
- سی پیک پر 25.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکے، چینی قونصلر
- جامشورو کا کوئلے سے چلنے والا 660 میگاواٹ منصوبہ تیار
- ایپل کا معذور افراد کے لیے اہم فیچر کا اعلان
- چین میں مقبول ہونے والی ایک متنازع ورزش نے شہری کی جان لے گئی
- کیا حُقہ سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہے؟
- فرنچائزز کو معاوضوں پرملکی اسٹارز کے اعتراض کا خدشہ
- رواں مالی سال پاکستانی معیشت کی شرح نمو2 فیصد ہونیکی توقع ہے، اقوام متحدہ
- جون 2025 تک روپیہ اپنی قدر 18 فیصد کھو دیگا، آئی ایم ایف
- وزیراعظم کا بشکیک میں پاکستانی سفیرکوفون، طلبا کو مکمل مدد فراہم کرنے کی ہدایت
- مجھے پراکسی کہا گیا تو ثابت کرنا ہوگا، فیصل واوڈا
- کرغستان ہنگامہ آرائی میں ہلاکتوں کی خبر درست نہیں، بشکیک داخلہ امور سربراہ
- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
ایف بی آر نے کسٹمز وآئی آر ڈیٹا یکجا کرنے کی حکمت عملی بنالی
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے محکمہ کسٹمز اوران لینڈ ریونیوسروس کے ڈیٹا کو یکجا کرنے کی حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہے جس کے لیے وی بوک خودکارسسٹم میں درآمد کنندگان اور درآمدی کنسائنمنٹس کی دستاویزات کی تفصیلات ومعلومات کے لیے تبدیلیاں کی گئی ہیں، وی بوک سسٹم میں ان نئی تبدیلیوں کے بعد محکمہ کسٹمز کے افسران کو سسٹم میں گڈزڈیکلریشن میں نامکمل معلومات کی صورت میں ذمے دار قراردیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ڈائریکٹوریٹ آف ریفارم اینڈ آٹومیشن (کسٹمز) نے باقاعدہ سرکلر جاری کردیا ہے جس کے تحت کسٹمز ایسیسنگ آفیسر، پرنسپل اپریزر، اسسٹنٹ یا ڈپٹی کلکٹر کو گڈزڈیکلریشن میں دی گئی معلومات کے حوالے سے ذمے دار ٹھہرایاگیا ہے، نئی تبدیلی کی تحت وی بوک سسٹم میں گڈزڈیکلریشن (جی ڈی) کی تکمیل کے وقت کسٹمزافسران یہ یقین دہانی کرائیں گے کہ گڈزڈیکلریشن میں قوانین، درآمدی پالیسی اوردیگر متعلقہ قوانین کے تحت ضروری معلومات درج کی گئی ہیں۔
کسٹمز افسران کے مطابق یہ اقدام اس لیے بروئے کار لایاگیاہے کہ نامکمل معلومات کی وجہ سے درآمد کنندگان یا کلیئرنگ ایجنٹس کسی بھی مس ڈیکلریشن یا ٹیکس چوری کے کیس کی واضح نشاندہی کے باوجود بچ نکلتے ہیں جبکہ کسٹمز افسران بھی اپنی ذمے داریوں سے بری الذمہ ہوجاتے ہیں، ان لینڈ ریونیوسروس اور محکمہ کسٹمز کی معلومات کے جمع کرنے کے حوالے سے بہت سے سوالات اٹھ چکے ہیں جس کی وجہ سے متعدد درآمد کنندہ ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہوتے اور ان کی قابل ٹیکس آمدنی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ بھی دشوار ہوتا ہے، اس سے قبل سابق ممبرکسٹمز محمدرمضان بھٹی جنہیں سپریم کورٹ آف پاکستان نے کراچی امن وامان کیس میں کمیشن کا سربراہ مقرر کیا تھا نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ آن لائن سسٹم میں نامکمل معلومات کی وجہ سے کئی ٹیکس دہندہ ٹیکس نیٹ میں نہیں آسکتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔