- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ کسی خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی اسحاق ڈار اور امیر مقام کو بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ ن لیگ سے نہیں کہیں اور سے آیا تھا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
نذرِ اقبال
تیرا حُسن شاعری درس شعور و آگہی
روز و شب کی گردشوں میں عزمِ نو کی روشنی
ہر کسی کے آگے جھکنا موت ہے انسان کی
سربلندی کے لئے لازم ہے احساسِ خودی
تھا ترے قلب و نظر میں موجزن عشق رسول صلی اللہ علیہ وآل وسلم
ہر طلب ہر آرزو جس کے سوا کارِ فضول
دین و دنیا کی بصیرت تیرا نصب العین تھا
قوم کے ہر فرد نے جس کو کیا دل سے قبول
سوز تھا تیرا سخن اور روح پرور تھا پیام
محرمِ مہر و وفا دل اور گہری تھی نظر
اک مسیحا، ایک رہبرِ شاعر شعلہ نفس
جس کا ہر اک شعر دلکش جاں فزا جادو اثر
ہے یہ تیرے دلنشیں افکار کا کیسا کمال
ریگزاروں میں جلے ہیں لالہ و گل کے دیے
شاعری ہے یا ترے جذبِ دروں کا معجزہ
جس نے آزادی کے تازہ ولولے پیدا کئے
کالے بادل ظلم کے چھائے ہوئے تھے قوم پر
ان اندھیروں میں جلائے اپنے جذبوں کے چراغ
روشنی سے ان چراغوں کی ملے وہ راستے
جن پہ چل کر ہم نے پایا اپنی منزل کا سراغ
اے حکیم الامت، اے دانائے راز
ہر عقیدت مند کو ہے تیری دانائی پہ ناز
خدمتِ اقدس میں یہ نذرانہِ شعر و سخن
پیش کرنے آئی ہے سیما ؔ بصدِ عجز و نیاز
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔