- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر مزید 10 پیسے مہنگا
- فیصل واؤڈا نے جسٹس اطہر من اللہ کے خلاف سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کرادی
- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن ’خواجہ سراؤں‘ کے حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے اربوں روپے ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہ رہے شخص کو اپنے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- حکومت مخالف تحریک کیلئےاسد قیصر اور فضل الرحمان میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف
- سنگاپور ایئرلائن طیارے میں شدید جھٹکوں سے1 مسافر ہلاک اور 30 زخمی
- دہری شہریت والے ججز پر پابندی کیلئے بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
- ٹیریان وائٹ کیس : عمران خان کو نااہل قرار دلانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
موبائل فون امارت یا غربت کاراز فاش کرسکتا ہے
واشنگٹن: ترقی پذیر ملکوں میں غربت اور دولت کے محل وقوع کے بارے میں معلومات فون کے ریکارڈز سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔
یہ بات ایک نئی اسٹڈی سے معلوم ہوئی ہے جو روانڈا افریقہ میں کی گئی اور جس کی ماحا صل رپورٹ سائنس جرنل میں شایع ہوئی ہے۔اس سلسلے میں کی جانے والی اسٹڈی کے ایک مصنف اور واشنگٹن یونیورسٹی کے ڈیٹا سائنٹسٹ جوشوا بلومن اسٹاک نے کہا کہ سیل فونز غربت اور دولت کی جغرافیائی تقسیم کا پتہ چلانے کے لیے ایک مفید پالیسی انسٹرومینٹ ثابت ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے کروڑوں نامعلوم رابطوں کے اعداد و شمار پر انحصار کیا جس میں یہ تفصیل شامل تھی کہ کالز کب کی اور رسیو کی گئیں اور ان کی طوالت کتنی تھی ۔
واضح رہے کہ افریقہ کے بڑے حصے میں دوسرے ترقی پذیر ملکوں کی طرح غربت کے صحیح اعداد و شمار جمع کرنا خاصا مشکل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔