- کرغزستان میں کوئی پاکستانی ہلاک نہیں ہوا نہ خاتون سے زیادتی ہوئی، دفتر خارجہ
- دنیا کی بلند ترین برفانی چوٹی پر پاک بھارت ریسلرز کا ٹکراؤ جمعرات کو ہوگا
- پاکستانی طلبہ پر حملوں کیخلاف جمعیت کا کرغز سفارتخانے کے باہر مظاہرہ
- وزیراعظم کی امیر مقام کو فوری طور پر بشکیک جانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی پر مزید 10 قیمتی تحائف بیچنے کا الزام، انکوائری رپورٹ سامنے آگئی
- لیاقت آباد کے کال سینٹر میں نوجوان کی ہلاکت کا معمہ حل
- کراچی میں پارہ 40 ڈگری سے تجاوز کرگیا
- ٹِک ٹاک نے صارفین کے لیے اہم فیچر کی آزمائش شروع کردی
- ڈبلیو ایچ او نے ڈینگی کی دوسری ویکسین کی منظوری دیدی
- ’ ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ‘ بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات
- ہم وطنوں سے اپیل ہے سوشل میڈیا کی خبروں پر یقین نہ کریں، پاکستانی سفیر
- کراچی : گرمی کی شدید لہرکا خطرہ، اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک وارڈز قائم
- 93ء میں ہماری حکومت ختم نہ کی جاتی تو پاکستان ایشیا میں سب سے آگے ہوتا، نواز شریف
- نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے الگ کرکے ظلم کیا گیا، شہباز شریف
- میڈیا کو توہینِ عدالت پر مبنی مواد نشر کرنے سے باز رہنا چاہیے، سپریم کورٹ
- لاہور پولیس مقابلے میں ہلاک چار داعش کارندوں کی شناخت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابر، رضوان نے اپنے ہتھیاروں کو تبدیل کرلیا
- خوشاب میں مزدہ ٹرک کو حادثہ، 14 افراد جاں بحق
- غیر ملکی سفیر کو خفیہ دستاویزات فراہمی پر پولیس افسر کو قید کی سزا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ اسٹار اسپورٹس ایک مرتبہ پھر پاکستانی ٹیم کی ٹرولنگ شروع کردی
یہ انداز دل آویزوشاہانہ چوڑی دار پاجامہ اور گھیرے دار قمیص
لباس تن کو ڈھانپتا اور سرد وگرم سے بچاتا ہی نہیں، یہ ہماری سماجی اقدار کا عکاس بھی ہے اور شخصیت کو جاذبیت، دل کشی اور نیاپن بھی عطا کرتا ہے۔
مختلف رنگوں اور منفرد تراش خراش کے لباس انسان کو جاذب نظر بناتے ہیں اور اسے انفرادیت دیتے ہیں۔ ملبوسات پر کی جانے والی ڈیزائننگ لباس کو نیا انداز اور انوکھی خوب صورتی عطا کر تی ہے۔
یہی ماجرا طویل گھیرے دار قمیصوں کے رواج کا ہے، جو خواتین کو اتنا پسند آیا ہے کہ اس پر نقش ونگار کے طرح طرح کے تجربے کیے جا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ چوڑی دار پاجامے خاصے مقبولیت حاصل کر رہے ہیں۔
مختلف رنگوں کو اپنا پیراہن کرکے خوش لباسی کے ذوق کی تسکین کی جا رہی ہے۔ یہ قمیصیں ماضی میں بے حد مقبول رہنے والے ملبوسات کی یاد دلاتی ہیں، تب ہی اس لباس کو ہمارے سماج میں اس قدر بھرپور قبولیت عطا ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔