- ٹی20 ورلڈکپ؛ آئی سی سی نے بھارت کو پہلے ہی سیمی فائنل سلاٹ الاٹ کردی
- اسپتال مالک کے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 سابق سرکاری ملازم گرفتار
- عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیش
- لکی مروت؛ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار
- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
- اینٹوں اور سمنٹ کا ماحول دوست متبادل
- انڈونیشیا میں 3 ٹانگوں والے جڑواں بچوں کی پیدائش
- دار چینی، فلو سے لیکر کینسر تک متعدد بیماریوں میں مفید
- اقوام متحدہ کی قرارداد مسترد کرتےہیں، دہشتگرد ریاست قائم نہیں ہونے دیں گے، اسرائیلی وزیراعظم
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، فیصل واوڈا
- پاکستان کی غزہ کے لیے 350 ٹن امداد کی ساتویں کھیپ مصر پہنچ گئی
- حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کردی
- کنٹینرز کی کلیئرنس نہ ہونے پر کراچی ٹمبر مارکیٹ کے تاجروں کا ہڑتال کا اعلان
- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
سعودی سفارت خانے پر حملہ غلط فعل تھا، آیت اللہ خامنہ ای
تہران: ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں سعودی سفارت خانے پر مظاہرین کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک برا اور قابل مذمت فعل تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانوی سفارت خانے کی طرح سعودی سفارت خانے میں توڑ پھوڑ اور حملہ ایران اور اسلام کے خلاف تھا اور انہوں نے اسے پسند نہیں کیا جب کہ یہ ایک غلط اور برا فعل تھا جس کی مذمت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب میں شیعہ عالم کو موت کی سزا دیئے جانے کے بعد ایران میں مشتعل افراد نے احتجاج کے دوران سعودی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا اور سفارت خانے کے اندر توڑ پھوڑ کرکے اسے آگ لگادی تھی جب کہ اسی طرح 2011 میں بھی مظاہرین نے تہران میں احتجاج کے دوران برطانوی سفارت خانے پر حملہ کرکے اسے نقصان پہنچایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔