- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
جوتوں کی درآمدی قیمت میں 300 فیصد اضافے پر تاجروں نے ہڑتال کی دھمکی دے دی
کراچی: محکمہ کسٹمز کی جانب سے درآمدی جوتوں کی ویلیوایشن رولنگ میں 100 تا 300 فیصد اضافے کے خلاف بدھ کولائٹ ہاؤس، بولٹن مارکیٹ کے تھوک بیوپاریوں اور درآمدکنندگان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کی اور مارکیٹوں میں بینرآویزاں کردیے جبکہ پاکستان فٹ ویئر ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے جوتوں کی سابقہ ویلیو ایشن رولنگ کو24 گھنٹوں کے اندر بحال کرنے کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے دوسری صورت میں پاکستان کسٹمزڈائریکٹوریٹ ویلیوایشن کے خلاف احتجاجی تحریک کوتوسیع اور پورٹ پر موجود جوتوں کے290 کنٹینرز اورآئندہ چند روز میں پہنچنے والے مزید300 کنٹینرز احتجاجاً ری ایکسپورٹ کرکے جوتوں کی درآمدی سرگرمیاں بند کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔
کراچی پریس کلب میں بدھ کو پاکستان فٹ ویئر ٹریڈرزایسوسی ایشن کے صدر محمد ساجد نے جنرل سیکریٹری محمد صغیر، محمد علی اورلال خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کسٹمزحکام سے مطالبہ کیا کہ وہ 600 درآمدی کنٹینرز کی سابقہ ویلیو ایشن پر کلیئرنس کی جائے جس کے بعد 45 روز کے اندر درآمدکنندگان، ٹریڈرز اور کسٹمز حکام باہمی مشاورت کے ساتھ جوتوں کی نئی ویلیوایشن مرتب کریں۔ انہوں نے بتایا کہ کراچی کی بندرگاہ پر جوتوں کے تقریباً 300کنٹینرز پڑے ہوئے ہیں، نئی ویلیو ایشن رولنگ قبول کرنے کی صورت میں براہ راست عام آدمی متاثر ہوگا جو40 تا50 روپے میں فروخت ہونے والی عام چپل 240 روپے میں خریدے گا۔
ساتھ ہی ان 1 لاکھ گھرانوں کا روزگار خطرے میں پڑ جائے جوعیدکے سیزن کا سال بھر انتظار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اچانک ویلیوایشن رولنگ کا اجرا باعث تشویش ہے کیونکہ درآمدی شعبہ رائج ویلیوایشن کومدنظر رکھتے ہوئے کئی ماہ قبل درآمدی سودے کرتا ہے تاکہ اسے اپنے درآمدی کنسائمنٹس پر مناسب منافع حاصل ہوسکے لیکن اچانک ویلیوایشن رولنگ بڑھانے سے ساری کاروباری منصوبہ بندی متاثر ہونے کے باعث درآمدکنندگان کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔