- دوسری جنگ عظیم میں ڈوبنے والی امریکی آبدوز کا ملبہ 80 سال بعد مل گیا
- سیف سٹی کراچی منصوبے کیلئے 3 ارب سے زائد کی خطیر رقم جاری
- کوئٹہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے لیویز اہلکار جاں بحق
- بشام حملہ ٹی ٹی پی نے کیا، منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی، وزیرداخلہ
- بھارت میں بچوں کے اسپتال میں آگ بھڑک اُٹھی؛7 نومولود ہلاک
- کراچی؛ سیف سٹی منصوبے کیلیے 3ارب سے زائد کی خطیر رقم جاری
- خود کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، ملک ریاض
- غزہ؛ گھات لگائے حماس کے جانبازوں نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو قیدی بنالیا
- وزیراعلیٰ کے پی کی وفاقی وزیر داخلہ سے ملاقات، معاملات ملکر حل کرنے پر اتفاق
- بھارت کے گیمنگ زون میں خوفناک آتشزدگی؛ بچوں سمیت 27 افراد ہلاک
- پشاور میں فورسز کے آپریشن میں 5 دہشتگرد ہلاک، کیپٹن اور ایک جوان شہید
- شدید گرمی کے باعث وفاق اور کے پی کے اسکولوں میں اوقات کار تبدیل
- امیر کویت اور امیر قطر نے وزیراعظم کی دورہ پاکستان کی دعوت کو قبول کرلیا
- افغانستان سے آئے غیر ملکی اسلحے کے بلوچستان میں استعمال کے ثبوت سامنے آگئے
- کراچی میں بجلی کی عدم فراہمی پر شدید احتجاج، ٹریفک معطل
- کراچی میں مسلح ملزمان شہری کو گاڑی سمیت اغوا کر کے فرار
- کراچی میں خواتین سے لوٹ مار میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- پی پی ایل اور ایف ڈبلیو او کے درمیان معدنی وسائل کی تلاش کا معاہدہ
- لنکا لیگ کو کرپشن کا گڑھ قرار دیا جانے لگا
- لاہور میں شدید گرمی، پارہ 44ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان
یورپی یونین سے باضابطہ علیحدگی تک برطانیہ سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، جرمن چانسلر
برلن: جرمن چانسلر انجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ برطانیہ سے اس وقت تک کوئی بات نہیں ہوسکتی جب تک وہ یورپی یونین سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان نہیں کرتا۔
جرمنی کی پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کا اتحاد برطانیہ کے بغیر بھی قائم رہ سکتا ہے اور برطانیہ کی غیرموجودگی میں بھی امن، خوشحالی اور استحکام برقرار رکھ سکتا ہے جب کہ مستقبل میں ہم اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کو متنبہ کیا کہ اگر وہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ہے تو اس کا باضابطہ طریقہ کار کے مطابق فیصلہ کرے تاہم یورپی یونین اس وقت تک برطانیہ سے رابطہ نہیں کرے گا جب تک برطانیہ اپنی پوزیشن واضح نہ کردے۔
انجیلا مرکل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے بقیہ تمام 27 ممالک مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے تیار ہیں اور اس حوالے سے سامنے آنے والی تمام تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم فوری طور پر کوئی بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا جاسکتا جس سے یونین کے کسی اور ملک کو علیحدگی کی جانب جانا پڑے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے کے بعد جرمن چانسلر نے فرانس اور اٹلی کے سربراہان سے ملاقات کی جس میں تینوں ممالک نے اتفاق کیا تھا کہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے بعد تینوں ملک اپنے موقف پر قائم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔