- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
ممنوع بھارتی گرینائٹ سلیب کی جعلسازی سے درآمد
کراچی: حکومت کی جانب سے درآمدی پالیسی کے تحت بھارتی گرینائٹ سلیب کی درآمد پرپابندی کے باوجود پاکستان کسٹمز اپریزمنٹ کلکٹریٹ ایسٹ کے افسران انڈین گرینائٹ سلیب کے کنسائمنٹس کی کسٹم کلیئرنس جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ کلکٹر اپریزمنٹ ایسٹ اشہد جوادکی جانب سے درآمدی پالیسی کی روشنی میں کچھ عرصہ قبل انڈین گرینائٹ کے درآمدی کنسائمنٹس کی کلیئرنس روک دی گئی تھیں۔
جس کے بعد اس شعبے کے درآمدکنندگان کے کارٹل نے دوسرا راستہ اختیار کرتے ہوئے انڈین گرینائٹ کے کنسائمنٹس تیسرے ملک دبئی سے بالواسطہ طور پردرآمدکرناشروع کردیے تھے لیکن کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ کوجب درآمدکنندگان کے اس نئے طریقے کا علم ہوا تو انہوں نے دبئی یاکسی بھی تیسرے ملک سے بالواسطہ طور پرانڈین گرینائٹ کی درآمدی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کے لیے کنسائمنٹس کی کلیئرنس روکنے کے احکام جاری کردیے تھے لیکن اسی کلکٹریٹ کی ایک خاتون ڈپٹی کلکٹر نے درآمدی پالیسی اور کلکٹر اپریزمنٹ ایسٹ کے احکام کوبالائے طاق رکھتے ہوئے حال ہی میں میسرز اسرار اینڈ سنزماربل انڈسٹریزکی جانب سے براستہ دبئی درآمد کیے جانے والے انڈین گرینائٹ کے کنسائمنٹ کی جی ڈی نمبر 181228کے ذریعے کسٹمزکلیئرنس کردی۔ ذرائع نے بتایا کہ انڈین گرینائٹ سلیب کے کنسائمنٹ کی کسٹمز کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے متعلقہ درآمدکنندہ نے مبینہ طور پرجعلی چائنیز اوریجن سرٹیفکیٹ بھی پیش کیاہے۔
اس ضمن میں کلکٹراپریزمنٹ ایسٹ اشہد جواد کا موقف ہے کہ کسٹمزکلیئرنس کا حامل گرینائٹ سلیب کا مذکورہ کنسائمنٹ چینی اوریجن کا ہے۔ گرینائٹ سلیب کی کلیئرنس کے حوالے سے کلکٹریٹ کے ایڈیشنل کلکٹرکا موقف ہے کہ دبئی میں گرینائٹ سلیب کے پہاڑ نہیں ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں پاکستان کسٹمز نے دبئی کسٹمزسے رابطہ کرکے معلومات حاصل کی ہیں جس پردبئی کسٹمزکی جانب سے بتایاگیا کہ دبئی میں چین سے گرینائٹ سلیب کے کنسائمنٹس کی کوئی درآمد نہیں ہوئی البتہ دبئی میں بھارت سے ضرور گرینائٹ سلیب کے کنسائمنٹس درآمدکیے جاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔