- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
تیز دانتوں والے دیوہیکل کیڑے کی دریافت
اونٹاریو: سائنسدانوں نے ایک ایسا خوفناک کیڑا دریافت کیا ہے جو اپنے تیز دانتوں والے جبڑے سے شکار کرتا تھا اور اب سے 40 کروڑ سال قبل زمین پر اس کی دہشت قائم تھی۔
اس کا فاسل ( ایک پتھر میں نقش) گزشتہ دو عشروں سے کینیڈا کے رائل اونٹاریو میوزیم میں رکھا تھا اور کسی نے اس پر توجہ نہیں دی تھی۔ لیکن اب اس فاسل کو غور سے دیکھنے پر معلوم ہوا ہے کہ اس کی جسامت ایک میٹر تک تھی اور یہ تیز دانتوں کا حامل بھی تھا۔
اس عظیم الجثہ کیڑے کے دانت ایک سینٹی میٹر تک بڑے تھے اور اسے ’یونیسڈ اور بوب ورمز‘ کے خاندان کا ایک قدیم فرد قرار دیا جاسکتا ہے۔ یہ ایک پھرتیلا شکاری تھا جو مچھلیوں، آکٹوپس اور اسکوئیڈز کو گرفت کرکے انہیں اپنے گڑھے نما گھروں میں دھکیل کر ان کی دعوت اڑاتا تھا۔
یہ فاسل 1994 میں ملا تھا اور تب سے میوزیم کے ریکارڈ کی زینت تھا۔ سائنٹفک جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق یہ سمندری کیڑا تھا۔ آج اسی نسل کے بوبٹ کیڑے سمندروں میں پائے جاتے ہیں اور وہ 10 فٹ تک لمبے ہوسکتے ہیں۔ وہ خاموشی سے مٹی میں دبے رہتے ہیں اور اپنے شکار مثلاً مچھلی یا آکٹوپس نظر آتے ہی تیزی سے اسے گرفت کرلیتے ہیں۔
اس جانور کوویبسٹر پرائن آرمسٹرانگائی کا نام دیا گیا ہے جس کے فاسل میں اس کا جبڑا نمایاں ہے۔ اس کی لمبائی تین فیٹ تک ہے اور اب تک دریافت ہونے والا ایک نیا قدیم کیڑا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔