- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
موسمیاتی تبدیلی سے دریا کا رخ بدل گیا
ٹورانٹو: جدید تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک دریا نے اپنا رخ تبدیل کیا ہے اور ماہرین کے مطابق اس کی وجہ آب و ہوا میں تبدیلیاں (کلائمیٹ چینج) ہے۔
گزشتہ برس کے وسط میں کینیڈا کے علاقے یکون میں ایک بہت بڑا برفانی گلیشیئر کھسکا تھا اور اس سے بہنے والا وہ پانی جو ایک دریا میں جاتا تھا اب دوسرے دریا میں ملنے لگا۔ اس سے یکون کی سب سے بڑی جھیل کو پانی کی فراہمی متاثر ہوئی اور سارا میٹھا پانی اب بیرنگ سمندر کی بجائے الاسکا کے جنوب میں بحرالکاہل میں گرنے لگا ہے۔
ماہرین نے اس عمل کو’’دریا کی فوری ضبطگی‘‘ قرار دیا ہے اور ماضی میں ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں لیکن اتنی تیزی سے دریا کا بہاؤ بدلنے کا کوئی واقعہ تاریخ کے علم میں اب تک نہیں آسکا۔
دریا پر کام کرنے والے مرکزی سائنسداں کا کہنا ہے کہ یکون کے علاقے میں واقع رخ بدلنے والے اس دریا کا نام ’’سلمس ریور‘‘ ہے۔ اب یہ گلیشیائی بہاؤ کی وجہ سے اپنا رخ بدل چکا ہے۔ اس میں پانی کی سطح مسلسل کم ہورہی ہے اور کنارے کے پتھر اور ریت واضح ہورہے ہیں۔
نیچرجیوسائنس میں شائع رپورٹ کے مطابق سلمز دریا میں پانی کی رکاوٹ سے اس علاقے کی سب سے بڑی اور خوبصورت جھیل کی بقا کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ گزشتہ اگست جھیل کا پانی کم ترین درجے پر تھا جس سے وہاں رہنے والی دو آبادیاں بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جھیل میں پانی کم ہوتے ہوتے وہاں تک جاپہنچے گا کہ یہ ایک بند طاس (بیسن) کی صورت اختیار کرجائے گا۔ اس کے بعد اس کا حیاتی ماحول (ایکولوجی)، کیفیت اور بہت کچھ تبدیل ہوکر رہ جائے گا۔ یہ کیفیت کیسکا ولش گلیشیئر پگھلنے سے پیدا ہوئی ہے جو 1956 سے 2007 تک گھلتے پگھلتے ہوئے نصف رہ گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔