- سلوواکیہ کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں شدید زخمی
- علی امین گنڈاپور نے لوڈشیڈنگ میں کمی کیلیے وفاق کو ڈیڈ لائن دے دی
- کراچی میں درجہ حرارت 39.9 ڈگری، دادو میں 48.5 ڈگری ریکارڈ
- پاکستان سینٹرل ایشین والی بال لیگ کے فائنل میں پہنچ گیا
- مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کرکے ساتھی کو رہا کروالیا؛ 2 افسران ہلاک
- پاک فوج کے شہید میجر بابر نیازی میانوالی میں سپرد خاک
- اسرائیل کا لبنان میں کار پر ڈرون حملہ؛ حزب اللہ کے کمانڈرز شہید
- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
فلم انڈسٹری کے بحران کے خاتمے کیلیے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو آگے آنا چاہیے، سعیدہ امتیاز
لاہور: اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا ہے کہ فلم بینوں کی واپسی اوربحران کے خاتمے کے لیے اچھے موضوعات کاانتخاب کیا جائے اورپڑھے لکھے نوجوانوں کو انڈسٹری میں متعارف کروایا جائے۔
سعیدہ امتیاز نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے بحران میں مسلسل اضافے اورسینکڑوں سینما گھرکی تباہی کی وجوہات کوئی جاننا نہیں چاہتا ، حالانکہ ان کے بارے میں نوجوان فلم میکرز کو ضرور جاننا چاہیے، تاکہ وہ آئندہ ایسی غلطیاں نہ کریں۔ ملک بھرمیں سینما گھروں کی بڑی تعداد موجود تھی، جوکاروبارنہ ہونے کی وجہ سے پٹرول پمپ، پلازے اور دیگر کاروباری مراکز میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں بننے والی زیادہ ترفلمیں ذات برادری، غنڈہ گردی اوردیرینہ دشمن داریوں کے موضوعات پرمبنی ہوتی تھیں، جن کو فلم بینوں کی اکثریت نے عرصہ دراز سے مسترد کر دیا ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ فلمسازوں، ہدایتکاروں، ڈسٹری بیوٹرز، سینما مالکان اور اسٹوڈیو اونرز نے اس حوالے سے کبھی کوشش نہیں کی کہ فلم بینوں کی واپسی اوربحران کے خاتمے کے لیے اچھے موضوعات کاانتخاب کیا جائے اورپڑھے لکھے نوجوانوں کو انڈسٹری میں متعارف کروایا جائے۔ اگرایسا کیا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی اورنیا ٹیلنٹ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پرپاکستان فلم انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پرمتعارف کرواچکا ہوتا لیکن بدقسمتی سے فلم انڈسٹری کے کرتا دھرتا شخصیات ایساکرنے سے ہمیشہ دور رہے اور ان کے آپسی اختلافات نے بھی حالات کی بہتری میں خاصی رکاوٹیں کھڑی کرتے رہے۔ لیکن اب انھیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اورنوجوان فلم میکرز کی رہنمائی کرنی چاہیے، تاکہ وہ بہترانداز سے پاکستانی فلم کودنیا کے کونے کونے تک پہنچا سکیں۔ اس وقت ہمیں آپسی یکجہتی کی ضرورت ہے، اس کے بناء آگے بڑھنا ممکن نہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔