- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
ایرانی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل کو خام لوہا دینے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان اسٹیل مل کے حکومت کی طرف سے دیے گئے اربوں روپے کی بیل آئوٹ پیکیج کے باوجود پیداواری ہدف حاصل کرنے میں ناکامی پر نیشنل بنک نے اسٹیل مل کو مزید 3 ارب کا قرضہ اور ایرانی کمپنیوں نے 3 ارب کے بقایا جات کی ادائیگی کے بغیر خام لوہے کی فراہمی سے انکار کر دیا۔
خام لوہا نہ ملنے پر اسٹیل مل بند ہونے کا اندیشہ، وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق اسٹیل مل کی املاک کے علاوہ اس کے تمام اثاثے نیشنل بنک سمیت مختلف بنکوں کے پاس رہن رکھے ہوئے ہیں۔ نیشنل بنک نے واضح کر دیاہے کہ اگر اسٹیل مل نے مزید قرضہ لینا ہے کہ اسے اپنے مزید اثاثے رہن رکھنا ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت اسٹیل مل نے 6 ارب روپے مختلف بنکوں کو گزشتہ 4 سال کے سود کی مد میں ادا کرنے ہیں جبکہ اسٹیل مل بد انتظامی، بد عنوانی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے مجموعی پیداواری ہدف کاصرف 14فیصد حاصل کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق دو ایرانی کمپنیوں جو اسٹیل مل کو خام لوہا فراہم کرتی ہیں، انہوں نے اپنے 3 ارب کے بقایا جاتا کہ ادائیگی کے بغیر مزید خام لوہا فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور اگر ایرانی کمپنیوں نے خام لوہے کی سپلائی روک دی تو اسٹیل مل بند ہونے کا اندیشہ ہے۔ وزارت پیداوار کے ذرائع کے مطابق اسٹیل مل میں ہزاروں ملازمین کی ناجائز بھرتیاں اور بد انتظامی موجودہ صورتحال کی اصل وجہ ہے۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں نیشنل بنک کی قرضے کے لیے اسٹیل مل سے ڈیمانڈ اوراسٹیل مل کی ضروریات کے معاملات زیر بحث آئیں گے۔ واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ایک حالیہ اجلاس میں بھی اسٹیل مل کی کارکردگی پر شدید تنقید کی گئی تھی اور ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر پیداوار انور چیمہ نے اسٹیل مل کے چیئرمین سے سختی سے صورتحال کی جواب طلبی کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔