- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
- لاہور اور کراچی سے حج پروازوں کا آغاز؛ اللہ کے مہمان حجاز مقدس روانہ
- پی ایس ایل10؛ پشاور زلمی ہوم گرؤانڈ پر اِیکشن میں ہوگی
- وزیر اطلاعات سے چینی سفیر کی ملاقات، معاشی بحالی سمیت دیگر امور پر گفتگو
- پنجاب اور سندھ میں شدید گرمی، میدانی علاقوں میں ہیٹ ویو کے امکانات
- شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کا پرائیویٹ اسکول بموں سے اڑا دیا گیا
- کراچی؛ جھگڑے میں فائرنگ سے 3 بچوں کا باپ ہلاک، والد اور دوست زخمی
- بشریٰ بی بی کا جیل میں تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ
سلمان عابد
بیساکھیوں کے بغیر سیاسی وجمہوری نظام
ہمیں جو سیاسی فہم، تدبر، فہم وفراست یا موثر سیاسی حکمت عملی درکار ہے اس کا فقدان بھی دیکھنے کو ملتا ہے
کیا سیاسی ڈیڈ لاک کا خاتمہ ممکن ہوسکے گا؟
سیاسی فریقین کے درمیان کیسے سیاسی لچک پیدا ہو اورتمام فریقین ایک دوسرے کے لیے اپنے اپنے اندر راستہ بھی پیدا کریں
کیا بحران ٹل سکے گا ؟
فوری طور پر مسائل کا حل اتفاق رائے پر مبنی تلاش نہیں کیا گیا تو حالات کی سنگینی ہمیں اور پیچھے کی طرف لے جائے گی
پارلیمانی سیاست سے جڑے مسائل
ہمارا یہ پارلیمانی نظام ایک طرف دو طبقات کے مفادات کا کلب ہے جس کا واحد مقصد ان مخصوص طبقات کے مفادات کو تحفظ دینا ہے
عمران خان کے ساتھ ایک مکالمہ
عمران خان کو اپنے سیاسی مخالفین پر برتری حاصل ہے کہ ان کے پاس کمزو ر بیانیہ ہے
طاقتور اشرافیہ کا پاکستان
عام یا کمزور آدمی یہ سمجھتا ہے کہ اگر اس کے حالات معاشی آسودگی کا شکار ہیں مگر ریاست اس کے ساتھ کھڑی ہے
فوری انتخابات بمقابلہ شفاف انتخابات
ملک کی انتخابی تاریخ میں کوئی بھی الیکشن شفافیت کی ساکھ قائم نہیں رکھ سکا
غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات
جو لوگ بھی یہ سمجھ رہے ہیں کہ بات چیت کے امکانات ختم ہوگئے ہیں درست نہیں بات چیت کے عمل کی گنجائش موجود ہے