- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: آئرلینڈ کی پاکستان کیخلاف بیٹنگ جاری
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد جموں و کشمیر کی صوتحال پر گہری تشویش کا اظہار
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
- آئرلینڈ سے شکست کو کوئی بھی قبول نہیں کر رہا، چئیرمین پی سی بی
- یونان میں پاکستانی نے ہم وطن کو معمولی جھگڑے پر قتل کردیا
- لکی مروت میں جاری آپریشن 36 گھنٹوں بعد مکمل، دو دہشت گرد ہلاک
- صدر آصف زرداری کا آزاد کشمیر کی صورتحال کا نوٹس، اہم اجلاس طلب
- ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے کسی طور پیچھے نہیں ہٹیں گے، وزیر خزانہ
صرف معیاری فلم، کبھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا، مہوش حیات
لاہور: معروف اداکارہ وماڈل مہوش حیات نے کہا ہے کہ بطور فنکار اگر میں چاہوں توہر آفر کو قبول کرتے ہوئے ہرفلم اورڈرامے کا حصہ بن سکتی ہوں لیکن مجھے کبھی بھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا۔
مہوش حیات نے ’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک اچھی کہانی کی ڈیمانڈ کے لیے اگرسرمایہ لگایا جائے توبری بات نہیں، وگرنہ کم بجٹ میں بھی اچھی فلم بن سکتی ہے۔ ہالی ووڈ اوربالی ووڈ میں ایسی بے شمارمثالیں موجود ہیں۔ فلم کی کہانی، لوکیشنز اورمیوزک کے علاوہ ڈائیلاگ کا جاندارہونا اب بے حد ضروری ہو چکا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میں کسی اورکی نہیں بلکہ اپنی بات کرتی ہوں کہ جب بھی مجھے کوئی پروجیکٹ آفرہوتا ہے تومیں سب سے پہلے فلم کی کہانی سنتی ہوں اوراپنے کردار کا مطالعہ کرتی ہوں۔ اس کے بعد میں یہ فیصلہ کرتی ہوں کہ مجھے اس پروجیکٹ کا حصہ بننا ہے یا نہیں۔ بطور فنکاراگرمیں چاہوں توہر آفر کو قبول کرتے ہوئے ہرفلم اورڈرامے کا حصہ بن سکتی ہوں لیکن مجھے کبھی بھی اپنے کام کی تعداد بڑھانے کا شوق نہیں رہا۔
مہوش حیات نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ تعداد جتنی بھی ہو بس معیاری کام کیا جائے ، تاکہ لوگ اسے یاد رکھیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں صرف منفرد کرداروں اور اچھوتے موضوعات کی فلموں میں دکھائی دیتی ہوں۔ بلاشبہ اس وقت پاکستان میں بے شمارفلمیں پروڈیوس ہو رہی ہیں لیکن میرا فوکس صرف منفرد کام پرہی رہتا ہے جس کا مقصد ایک ہی ہے کہ ہم اچھے کام کی بدولت انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اگر دیکھا جائے تو تمام فنکاروں اور تکنیک کاروں کا یہی ٹارگٹ ہونا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔