تجارتی خسارہ 6 ماہ میں 17 ارب 96 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا

علیم ملک  جمعرات 11 جنوری 2018
رواں مالی سال جولائی تا دسمبر برآمدات 11 ارب، درآمدات 28 ارب 96 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئیں،ادارہ شماریات۔ فوٹو: سوشل میڈیا۔

رواں مالی سال جولائی تا دسمبر برآمدات 11 ارب، درآمدات 28 ارب 96 کروڑ ڈالر پر پہنچ گئیں،ادارہ شماریات۔ فوٹو: سوشل میڈیا۔

اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 17 ارب 96 کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملکی برآمدات کا حجم 11 ارب ڈالر رہا جبکہ اسی عرصے کے دوران ملکی درآمدات 28 ارب 96 کروڑ ڈالر رہیں 6 ماہ میں ملکی برآمدات میں 11.24 فیصد کا اضافہ ہوا اور درآمدات میں 19.11 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں برآمدات ایک ارب 97 کروڑ 17 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ نومبرکے دوران برآمدات ایک ارب 97 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔ دسمبر میں درآمدات 4 ارب 91 کروڑ ڈالر رہیں جو نومبر میں 4 ارب 89 کروڑ ڈالر رہی تھیں۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2016 کے مقابلے میں 2017 کے دوران برآمدات میں 14.18 فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور درآمدات میں گزشتہ سال دسمبر کے مقابلے میں اس سال 10.09فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 15 ارب ڈالرتھا۔

جولائی تانومبر کے دوران درآمدات میں 21فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نومبر 2017 میں تجارتی خسارہ 2 ارب 92 کروڑ ڈالر رہا۔ پہلے 5 ماہ میں ملکی برآمدات کا مجموعی حجم 9 ارب ڈالررہا ہے۔ جولائی تا نومبر کے دورا ن درآمدات کا حجم 24ار ب ڈالر رہا۔

اکتوبر کے مقابلے میں نومبرمیں برآمدات میں ساڑھے 4 فیصد اضافہ رکارڈ کیاگیا اور نومبر میں برآمدات 1ارب 97کروڑ، درآمدات 4ارب 90کروڑ ڈالر رہیں۔ رواں مالی سال کے دوران اکتوبر میں برآمدات 1ارب 88کروڑ اور درآمدات 4ارب 92کروڑ ڈالر رہیں۔

دستیاب اعدادوشمار کے مطابق روں مالی سال کے 4 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 31فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔ رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ کے دوران درآمدات میں ساڑھے 22فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا اور 4 ماہ کے دوران برآمدات کا حجم 7ارب ڈالر رہا۔ جولائی تا اکتوبر کے دوران درآمدات 19ارب 18 کروڑ ڈالر رہیں۔ اکتوبر 2017میں برآمدات کا حجم 1ارب 88کروڑ ڈالر رہا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔