رانی مکھرجی کی فلم ’’بمبئی ٹاکیز‘‘ کی پہلی جھلک نے دھوم مچادی
وقت کے ساتھ بہت کچھ تبدیل ہوگیا ہے، اب ایکشن اور تھرلر رول بھی کررہی ہوں، رانی مکھرجی
کرن جوہر کے ساتھ کام کرنے کے تجربات بہت خوشگوار رہے، روہت شیٹھی کی نئی فلم بھی رواں سال ریلیز ہوگی،35 سالہ بالی وڈ اداکارہ۔ فوٹو : فائل
بالی وڈ اداکارہ رانی مکھر جی کی 6برس بعد کرن جوہر کے ساتھ بننے والی نئی فلم ''بمبئی ٹاکیز ''مکمل ہوگئی ہے۔ فلم کی پہلی جھلک نے دھوم مچادی ہے۔
رانی مکھر جی کی یہ فلم 3 اپریل کو سینما گھروں کی زینت بنانے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔ اداکارہ نے اس میں لیڈنگ لیڈی رول نبھایا ہے۔ ''چنائی ایکسپریس''میں مہمان اداکارہ کے روپ میں جلوہ گر ہورہی ہیں۔ جب کہ ''بمبئی ٹاکیز'' میں زندگی کا اہم اور بھرپور کردار نبھارہی ہیں۔
فلم کی تشہیری مہم کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ اداکارہ کی مزید دو فلمیں بھی ریلیز کے لیے تیار ہیں،ان میں وہ اہم کردار نبھائیں گی ۔رانی مکھر جی کوشہرت کی بلندیوںپر پہنچانے والے کرن جوہر نے ایک بار پھر انھیں اہم کردار میں منتخب کیا ہے۔ کرن جوہر کی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے ''سے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کرنیوالی اداکارہ رانی مکھر جی کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ بہت کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔ نئی فلم میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ جلوہ گر ہونے کے لیے تیار ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ آنیوالی فلموں میں اب میری پرفارمنس بھی فرق کے ساتھ سامنے آئے گی۔
اب ایکشن اور تھرلر رول بھی کرنے کی پریکٹس ہوچکی ہے ۔اس وقت رقص کے شعبے میں بھی میں نے مزید مہارت حاصل کی ہے اور گزشتہ دوفلموں کے لیے رقص کے لیے پھر سے باقاعدہ تربیت لی تھی اس کے بعد سے اب تک اس میں ریاضت کرتی رہی ہوں اور اب جاکر اس میں پختگی محسوس کررہی ہوں۔ بالی وڈ اداکارہ کا کہنا ہے کہ آنیوالی فلموں میں اپنے کام میں نکھار لانے کی کوشش کی ہے۔کئی فلمیں عرصہ سے تاخیر کا شکار رہیں ہیں اور ان کی جلد ریلیز متوقع ہے ۔فلموں کی باکس آفس پر کامیابی ہی سب کچھ نہیں ہوتا فنکار کا طریقہء اظہار بھی اہمیت رکھتا ہے۔
ہدایتکار روہت شیٹھی کی نئی بھی رواں سال ہی ریلیز کی جائے گی ،اس میں اگرچہ مختصر کردار نبھایاہے مگر یہ بھی شائقین کے ذہنوں پر نقش رہے گا۔ کردار کو گہرائی سے مطالعہ کرنے کے بعد کرنے سے جو تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے اس میں کافی کامیاب رہی ہوں۔ اداکارہ نے کہا کہ فلم میں تمام کرداروں کے مفصل مطالعے کے ساتھ اپنے کردار کو دھیان سے کرنے کی کوشش کی تو پھر سب کرداروں سے اس کی تال میل بھی نظر آنے لگی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرن جوہر کے ساتھ کام کرنے کے تجربات بہت اچھے اور خوشگوار رہے ہیں ۔
کرن جوہر کے ساتھ پہلی فلم کی تھی اور پھر 2006 میں آخری بار ان کے ساتھ فلم ''کبھی الوداع نہ کہنا ''میں پرفارم کرنے کا موقع ملا۔ ادھر بالی وڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرن جوہر نے اب پھر اپنی آنیوالی فلم ''بمبئی ٹاکیز''میں رانی مکھر جی کو رندیپ ہودا کے مدمقابل کاسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے لیے تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ کاسٹ مکمل کرلی گئی ہے اور شیڈول شوٹنگ رواں ماہ ہی شروع کرنے کا حتمی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 21 مارچ 1978 کو ممبئی کے فنکار گھرانے میں پیدا ہونے والی34 سالہ اداکارہ کی بڑی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے'' 1998 کو سینماگھروں کی زینت بنائی گئی۔
اداکارہ کے والدین بنگال سے تعلق رکھنے والے ہیں ۔والد رام مکھرجی ہدایتکار اور ماں کرشناپلے بیک سنگر تھیں ۔ بھائی راجہ مکھر جی فلم پروڈیوسر کم ڈائریکٹر ہیں۔خالہ دبشری رائے بنگالی فلموں کی مشہور اداکارہ ہیں۔کزن کاجل بالی وڈ کی ممتاز اداکارہ ہیں ۔جوہو اسکول کے دور میں ہی رانی نے رقص کی باقاعدہ تربیت حاصل کرنا شروع کردی تھی، اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس فنکار فیملی بیک گراؤنڈکے باوجود کبھی اداکارہ بننے کے بارے میں غور نہیں کیا تھا۔ 1994 میں ڈائریکٹر سلیم خان نے پیشکش کی۔ رانی نے بتایا کہ وہ اس پیشکش پر کچھ ہچکچائی مگر ماں کے اصرار پر تجرباتی طور پر کام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
باپ کے ساتھ پہلی فلم بنگالی تھی جس میں کام کیا ۔اس کے بعد فلم ''راجہ کی بارات''میں پرفارم کیا مگر یہ کمرشلی کامیاب حاصل نہ کرسکی ۔تاہم اداکارہ اس میں اپنی عمدہ پرفارمنس پرسکرین ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئیں ۔1998 کے دوران اداکارہ کی کئی فلمیں باکس پر شاندار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ ان میں کرن جوہر کی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے ''بھی شامل ہے جس پر انھیں بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا اسی عرصے کے دوران وکرم بھٹ کی فلم ''غلام ''اور''مہندی ''شامل ہیں ۔
اسی عرصہ میں اداکارہ کی مزید کئی فلموں میں لیڈی لیڈنگ رول میں فلمیں بنیں جو 1999 اور 2000 کے دوران ریلیز کی گئیں۔ان میں ''ہیلو برادر''، ''بادل''،''ہائے رام''، ''حد کردی آپ نے ''، ''بچھو'' شامل ہیں، 2000 میں ہی ریلیز ہونے والیفلم ''ہر دل جو پیار کرے گا'' میں اداکارہ کی بہترین پرفارمنس پر انھیں فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ پھر اسی سال فلم ''کہیں پیار نہ ہوجائے ''میں پرفارم کیا۔ 2001 اور 2002 کے دوران اداکارہ کی فلمیں ریلیز ہوئیں ان میں ''چوری چوری چپکے چپکے''، ''بس اتنا سا خواب ہے''، ''نائیک''، ''کبھی خوشی کبھی غم'' پیار دیوانہ ہوتا ہے''، ''مجھ سے دوستی کروگے''، ''ساتھیا'' اور '' چلو عشق لڑائیں '' شامل ہیں۔
2003-04 کے دوران فلمیں ''چلتے چلتے''، ''چوری چوری''، ''کلکتہ میل''، ''کل ہو نہ ہو'' ایل او سی کارگل ''، ''یوا''،''ہم تم'' اور ''ویر زارا'' سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں۔ 2005-06 کے دورا ن رانی کی فلمیں ''بلیک''،''باؤنٹی اور ببلی''، ''پہیلی'' اور ''منگل پانڈے'' ریلیز ہوئیں 2007-08 کے دوران فلم ''بابل''، ''تارارم پم''،''لگا چنری میں داغ''، ''ساوریا''، ''اوم شانتی اوم''، ''تھوڑا پیار تھوڑا میجک''اور فلم ''رب نے بنادی جوڑی کی باکس آفس پر دھوم مچی۔ 2009 میں فلم ''دل بولے ہڑپہ''اور 2011 میں ''نوون کلڈ جیسکا ''ریلیز ہوئیں۔
2012 میں فلم ''تلاش ''میں رانی مکھر جی نے عامر خان کے مدمقابل عمدہ کردار نبھایا۔ اسی طرح رواں سال بھی کئی فلموں میں کام کررہی ہیں تاہم بالی وڈ نقادوں کا کہنا ہے کہ کرن جوہر کی آنیوالی فلم میں رانی کا کردار اہم موڑ ثابت ہوسکتا ہے۔
رانی مکھر جی کی یہ فلم 3 اپریل کو سینما گھروں کی زینت بنانے کی تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔ اداکارہ نے اس میں لیڈنگ لیڈی رول نبھایا ہے۔ ''چنائی ایکسپریس''میں مہمان اداکارہ کے روپ میں جلوہ گر ہورہی ہیں۔ جب کہ ''بمبئی ٹاکیز'' میں زندگی کا اہم اور بھرپور کردار نبھارہی ہیں۔
فلم کی تشہیری مہم کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ اداکارہ کی مزید دو فلمیں بھی ریلیز کے لیے تیار ہیں،ان میں وہ اہم کردار نبھائیں گی ۔رانی مکھر جی کوشہرت کی بلندیوںپر پہنچانے والے کرن جوہر نے ایک بار پھر انھیں اہم کردار میں منتخب کیا ہے۔ کرن جوہر کی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے ''سے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کرنیوالی اداکارہ رانی مکھر جی کا کہنا ہے کہ وقت کے ساتھ بہت کچھ تبدیل ہوگیا ہے۔ نئی فلم میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ جلوہ گر ہونے کے لیے تیار ہوں۔ انھوں نے بتایا کہ آنیوالی فلموں میں اب میری پرفارمنس بھی فرق کے ساتھ سامنے آئے گی۔
اب ایکشن اور تھرلر رول بھی کرنے کی پریکٹس ہوچکی ہے ۔اس وقت رقص کے شعبے میں بھی میں نے مزید مہارت حاصل کی ہے اور گزشتہ دوفلموں کے لیے رقص کے لیے پھر سے باقاعدہ تربیت لی تھی اس کے بعد سے اب تک اس میں ریاضت کرتی رہی ہوں اور اب جاکر اس میں پختگی محسوس کررہی ہوں۔ بالی وڈ اداکارہ کا کہنا ہے کہ آنیوالی فلموں میں اپنے کام میں نکھار لانے کی کوشش کی ہے۔کئی فلمیں عرصہ سے تاخیر کا شکار رہیں ہیں اور ان کی جلد ریلیز متوقع ہے ۔فلموں کی باکس آفس پر کامیابی ہی سب کچھ نہیں ہوتا فنکار کا طریقہء اظہار بھی اہمیت رکھتا ہے۔
ہدایتکار روہت شیٹھی کی نئی بھی رواں سال ہی ریلیز کی جائے گی ،اس میں اگرچہ مختصر کردار نبھایاہے مگر یہ بھی شائقین کے ذہنوں پر نقش رہے گا۔ کردار کو گہرائی سے مطالعہ کرنے کے بعد کرنے سے جو تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے اس میں کافی کامیاب رہی ہوں۔ اداکارہ نے کہا کہ فلم میں تمام کرداروں کے مفصل مطالعے کے ساتھ اپنے کردار کو دھیان سے کرنے کی کوشش کی تو پھر سب کرداروں سے اس کی تال میل بھی نظر آنے لگی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کرن جوہر کے ساتھ کام کرنے کے تجربات بہت اچھے اور خوشگوار رہے ہیں ۔
کرن جوہر کے ساتھ پہلی فلم کی تھی اور پھر 2006 میں آخری بار ان کے ساتھ فلم ''کبھی الوداع نہ کہنا ''میں پرفارم کرنے کا موقع ملا۔ ادھر بالی وڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرن جوہر نے اب پھر اپنی آنیوالی فلم ''بمبئی ٹاکیز''میں رانی مکھر جی کو رندیپ ہودا کے مدمقابل کاسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس کے لیے تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ کاسٹ مکمل کرلی گئی ہے اور شیڈول شوٹنگ رواں ماہ ہی شروع کرنے کا حتمی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 21 مارچ 1978 کو ممبئی کے فنکار گھرانے میں پیدا ہونے والی34 سالہ اداکارہ کی بڑی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے'' 1998 کو سینماگھروں کی زینت بنائی گئی۔
اداکارہ کے والدین بنگال سے تعلق رکھنے والے ہیں ۔والد رام مکھرجی ہدایتکار اور ماں کرشناپلے بیک سنگر تھیں ۔ بھائی راجہ مکھر جی فلم پروڈیوسر کم ڈائریکٹر ہیں۔خالہ دبشری رائے بنگالی فلموں کی مشہور اداکارہ ہیں۔کزن کاجل بالی وڈ کی ممتاز اداکارہ ہیں ۔جوہو اسکول کے دور میں ہی رانی نے رقص کی باقاعدہ تربیت حاصل کرنا شروع کردی تھی، اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس فنکار فیملی بیک گراؤنڈکے باوجود کبھی اداکارہ بننے کے بارے میں غور نہیں کیا تھا۔ 1994 میں ڈائریکٹر سلیم خان نے پیشکش کی۔ رانی نے بتایا کہ وہ اس پیشکش پر کچھ ہچکچائی مگر ماں کے اصرار پر تجرباتی طور پر کام کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
باپ کے ساتھ پہلی فلم بنگالی تھی جس میں کام کیا ۔اس کے بعد فلم ''راجہ کی بارات''میں پرفارم کیا مگر یہ کمرشلی کامیاب حاصل نہ کرسکی ۔تاہم اداکارہ اس میں اپنی عمدہ پرفارمنس پرسکرین ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئیں ۔1998 کے دوران اداکارہ کی کئی فلمیں باکس پر شاندار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔ ان میں کرن جوہر کی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے ''بھی شامل ہے جس پر انھیں بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا اسی عرصے کے دوران وکرم بھٹ کی فلم ''غلام ''اور''مہندی ''شامل ہیں ۔
اسی عرصہ میں اداکارہ کی مزید کئی فلموں میں لیڈی لیڈنگ رول میں فلمیں بنیں جو 1999 اور 2000 کے دوران ریلیز کی گئیں۔ان میں ''ہیلو برادر''، ''بادل''،''ہائے رام''، ''حد کردی آپ نے ''، ''بچھو'' شامل ہیں، 2000 میں ہی ریلیز ہونے والیفلم ''ہر دل جو پیار کرے گا'' میں اداکارہ کی بہترین پرفارمنس پر انھیں فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ پھر اسی سال فلم ''کہیں پیار نہ ہوجائے ''میں پرفارم کیا۔ 2001 اور 2002 کے دوران اداکارہ کی فلمیں ریلیز ہوئیں ان میں ''چوری چوری چپکے چپکے''، ''بس اتنا سا خواب ہے''، ''نائیک''، ''کبھی خوشی کبھی غم'' پیار دیوانہ ہوتا ہے''، ''مجھ سے دوستی کروگے''، ''ساتھیا'' اور '' چلو عشق لڑائیں '' شامل ہیں۔
2003-04 کے دوران فلمیں ''چلتے چلتے''، ''چوری چوری''، ''کلکتہ میل''، ''کل ہو نہ ہو'' ایل او سی کارگل ''، ''یوا''،''ہم تم'' اور ''ویر زارا'' سینماگھروں کی زینت بنائی گئیں۔ 2005-06 کے دورا ن رانی کی فلمیں ''بلیک''،''باؤنٹی اور ببلی''، ''پہیلی'' اور ''منگل پانڈے'' ریلیز ہوئیں 2007-08 کے دوران فلم ''بابل''، ''تارارم پم''،''لگا چنری میں داغ''، ''ساوریا''، ''اوم شانتی اوم''، ''تھوڑا پیار تھوڑا میجک''اور فلم ''رب نے بنادی جوڑی کی باکس آفس پر دھوم مچی۔ 2009 میں فلم ''دل بولے ہڑپہ''اور 2011 میں ''نوون کلڈ جیسکا ''ریلیز ہوئیں۔
2012 میں فلم ''تلاش ''میں رانی مکھر جی نے عامر خان کے مدمقابل عمدہ کردار نبھایا۔ اسی طرح رواں سال بھی کئی فلموں میں کام کررہی ہیں تاہم بالی وڈ نقادوں کا کہنا ہے کہ کرن جوہر کی آنیوالی فلم میں رانی کا کردار اہم موڑ ثابت ہوسکتا ہے۔