الیکشن ایکٹ کی فاٹا تک توسیع نہ ہوسکی سینیٹ انتخابات میں مشکلات کا خدشہ
الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت سے الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع دینے کا مطالبہ کردیا ہے
الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت سے الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع دینے کا مطالبہ کردیا ہے فوٹو: فائل
NEW DELHI:
الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک تاحال توسیع نہ مل سکی جس کے بعد سینیٹ کے انتخابات میں مشکلات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع نہ ملنے سے فاٹا میں ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں کا کام متاثر ہو رہا ہے اور فاٹا کی نشستوں کے لیے سینیٹ انتخابات میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کو الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فاٹا کی 4 نشستوں پر سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، جب تک الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع نہیں ملتی تب تک سینیٹ انتخابات کے لیے فاٹا میں قوانین موجود نہیں ہوں گے۔
یہ پڑھیں: سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کر دیا
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فاٹا میں الیکشن ایکٹ 2017ء کی توسیع کا عمل جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور توسیع کا ڈرافٹ منظوری کے لیے فوری طور پر صدر مملکت کو ارسال کیا جائے تاکہ سینیٹ کے انتخابات کی راہ میں حائل مشکلات دور ہوسکیں۔
خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ کی فاٹا تک توسیع صدر مملکت کے دستخط کے بعد ہی ممکن ہوگی اور صدر کی منظوری کے بعد ہی الیکشن ایکٹ فاٹا میں نافذ العمل ہو سکے گا۔
الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک تاحال توسیع نہ مل سکی جس کے بعد سینیٹ کے انتخابات میں مشکلات پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع نہ ملنے سے فاٹا میں ووٹر لسٹوں اور حلقہ بندیوں کا کام متاثر ہو رہا ہے اور فاٹا کی نشستوں کے لیے سینیٹ انتخابات میں مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کو الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع دینے کا مطالبہ کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سیکرٹری وزارت پارلیمانی امور کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فاٹا کی 4 نشستوں پر سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، جب تک الیکشن ایکٹ 2017ء کو فاٹا تک توسیع نہیں ملتی تب تک سینیٹ انتخابات کے لیے فاٹا میں قوانین موجود نہیں ہوں گے۔
یہ پڑھیں: سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہوں گے، الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کر دیا
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فاٹا میں الیکشن ایکٹ 2017ء کی توسیع کا عمل جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور توسیع کا ڈرافٹ منظوری کے لیے فوری طور پر صدر مملکت کو ارسال کیا جائے تاکہ سینیٹ کے انتخابات کی راہ میں حائل مشکلات دور ہوسکیں۔
خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ کی فاٹا تک توسیع صدر مملکت کے دستخط کے بعد ہی ممکن ہوگی اور صدر کی منظوری کے بعد ہی الیکشن ایکٹ فاٹا میں نافذ العمل ہو سکے گا۔