نان فائلز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے ڈیجیٹل سروے شروع، 20 ہزار افراد کو نوٹس جاری

نمائندگان ایکسپریس  جمعرات 1 فروری 2018
اسٹیل ملز گیس بندش، پراویڈنٹ فنڈ میں بے ضابطگیوں پر نیب نے انکوائری شروع کر دی۔ فوٹو : فائل

اسٹیل ملز گیس بندش، پراویڈنٹ فنڈ میں بے ضابطگیوں پر نیب نے انکوائری شروع کر دی۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: ایف بی آر نے نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ڈیجیٹل سروے شروع کردیا ہے جس کے تحت مالدارافراد، پراپرٹی ٹائیکونز، رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور گاڑیوں کے مالکان کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا جب کہ اب تک 20 ہزار سے زائد افراد کو نوٹسز بھی جاری کردیے گئے ہیں۔

گزشتہ روز سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ایف بی آر کے شعبہ ٹیکس نیٹ توسیع کے ڈائریکٹر تنویر اختر نے بتایا کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں ٹیکس نیٹ توسیع کے زونز قائم کردیے گئے جس نے 10 ہزار غیر رجسٹرڈافرادکی نشاندہی کی ہے، گزشتہ دس سال میں بننے والے پلازوں کی میپنگ کر رہے ہیں تاہم اب تک اسلام آباد میں 450 پلازوں کی میپنگ کر چکے، اس کے بعد ہاؤسنگ اسکیموں پر توجہ دیں گے۔

صدر نیشنل بینک نے کہا اداروں کے بڑے افسران تو ریٹرن فائل کرتے ہیںمگر ملازمین میں یہ رجحان کم ہے، ایف بی آر حکام نے تسلیم کیا لوگ ریٹرن جمع کرانے اور ایف بی آر کی مدد لینے سے گھبراتے ہیں جب کہ امیراللہ مروت کی زیرصدارت قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی تعلیم وتربیت نے قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر بااثر افراد کا قبضہ ڈیڑھ ماہ میں ختم کرانیکی ہدایت کردی۔

اسد عمر کی صدارت میں قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پید اوار کو بتایا گیا اسٹیل ملز کی گیس بندش اور پراویڈنٹ فنڈز کی رقم میں بے ضابطگیوں کے معاملے پر نیب نے انکوائری شروع کردی۔ ڈائریکٹر نیب احترام ڈار نے بتایا دونوں معاملات پر انکوائری کے لیے 4 ماہ کا وقت درکار ہے۔

ادھر سی او اسٹیل ملز شکیل احمد نے بتایا ادارے کے واجبات 188 ارب روپے تک پہنچ گئے جب کہ کمیٹی نے یوٹیلیٹی اسٹورز کا رپوریشن کے 3 ہزار 649 ڈیلی ویجز ملا زمین کی تفصیلات مانگ لیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔